ترکی کا بڑے اسلامی ملک کو 48 جنگی طیارے برآمد کرنے کا اعلان

ترکی اور انڈونیشیا کے درمیان جنگی طیاروں کی برآمد
انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترک صدر رجب طیب اردوان نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ ترکی انڈونیشیا کو 48 مقامی طور پر تیار کردہ جنگی طیارے برآمد کرے گا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ دونوں برادر اور دوست ممالک کے درمیان طے پایا ہے، جس کے تحت ترکی میں تیار ہونے والے "کان" (Kaan) طیارے انڈونیشیا کو فراہم کیے جائیں گے۔ کان طیارہ ترک سرکاری ادارے "ترکش ایرو سپیس انڈسٹریز" (TAI) کی جانب سے تیار کردہ پانچویں نسل کا جدید جنگی طیارہ ہے جو ترکی کی دفاعی صنعت میں ایک اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور نوکری کی پکی کرنے کے لیے ڈبل گیم کھیل رہے ہیں، طلال چوہدری کی گفتگو پروگرام میں
انڈونیشیا کی تکنیکی صلاحیتوں کا استعمال
صدر اردوان کے مطابق طیاروں کی تیاری کے عمل میں انڈونیشیا کی مقامی تکنیکی صلاحیتوں سے بھی استفادہ کیا جائے گا، تاہم انہوں نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ترکی کی دفاعی صنعت کی ترقی
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی کی دفاعی صنعت جس میں معروف بیرقدار ڈرونز بھی شامل ہیں، ملکی برآمدات کا ایک نمایاں حصہ بن چکی ہے۔ سال 2024 میں ترکی کی دفاعی برآمدات 7.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ 2023 کے مقابلے میں 1.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف ترکی کے دفاعی شعبے کی بڑھتی ہوئی عالمی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے بلکہ دونوں مسلم ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز بھی ہے۔