عالمی بینک کا حیران کن یوٹرن، جوہری توانائی پر عائد پابندی ختم کر دی

عالمی بینک کا جوہری توانائی منصوبوں پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
واشنگٹن(ویب ڈیسک) عالمی بینک نے ترقی پذیر ممالک میں جوہری توانائی کے منصوبوں پر عائد طویل المدتی پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ بھی ہم بے سبب نہیں کہتے۔۔۔
توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات
بینک کے صدر اجے بانگا کے مطابق یہ فیصلہ بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور ترقیاتی اہداف کی حصول کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مراد سعید سب سے زیادہ ووٹ لینے والے سینیٹر ہیں، انہیں 26 ووٹ ملے : نصرت جاوید
نئی توانائی پالیسی کی منظوری
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک کے صدر نے گزشتہ روز عملے کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ بورڈ کے ساتھ منگل کو ہونے والی تعمیراتی گفتگو کے بعد نئی توانائی پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم اپ اسٹریم قدرتی گیس کے منصوبوں کی فنڈنگ پر بورڈ میں تاحال مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: اب اس ملک میں ترمیم ترمیم ترمیم ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا
پیش منظر: بینک کی پچھلی پالیسیاں
واضح رہے کہ عالمی بینک جو ترقی پذیر ممالک کو کم شرح سود پر قرض فراہم کرتا ہے، نے 2013 میں جوہری توانائی منصوبوں کی فنڈنگ بند کر دی تھی، جب کہ 2017 میں اس نے 2019 سے اپ اسٹریم تیل و گیس منصوبوں میں سرمایہ کاری بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم غریب ترین ممالک میں بعض گیس منصوبے اب بھی زیر غور رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میوبرادری کی شادی، 50 ہزار لوگوں کو کھانا کھلایا گیا، 5 دن مہندیاں ہوئیں، 10 دن شادی چلی، موبائل، سوٹ اور بہت کچھ لٹایا گیا
بجلی کی طلب میں اضافہ
اجے بانگا کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں 2035 تک بجلی کی طلب دوگنا ہو جائے گی، جس کے لیے موجودہ سالانہ سرمایہ کاری (280 ارب ڈالر) کو بھی دوگنا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر نے بجٹ کے لیے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی
بورڈ میں اختلافات
ذرائع کے مطابق جوہری توانائی پر بورڈ میں اتفاق رائے نسبتاً آسانی سے ہوا تاہم جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اپ اسٹریم گیس منصوبوں پر محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشار الاسد: لندن کے چشم کے ماہر سے شام کے صدر تک
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون
بینک نے جوہری سلامتی، عدم پھیلاؤ اور ضوابطی فریم ورک کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے قریبی تعاون کا اعلان بھی کیا ہے۔
موجودہ ری ایکٹرز کی ترقی
مزید برآں، بینک موجودہ جوہری ری ایکٹرز کی مدتِ استعمال بڑھانے، گرڈ اپگریڈز، اور اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز (SMRs) کی ترقی پر بھی کام کرے گا。