پہلا ورچوئل سنٹر برائے بچوں کی حفاظت قائم، ماہرین کی ٹیم گمشدہ افراد کی تلاش، ورثاء سے رابطہ اور تصدیق پر مامور

پاکستان کا پہلا ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت سیف سٹی اتھارٹی نے بچوں کے جبری مشقت کے معاملے کے حل کے لیے پاکستان کا پہلا ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی قائم کر دیا ہے۔ اس ورچوئل سنٹر میں پروفیشنل ماہرین کی ٹیم گم شدہ افراد کی تلاش، ورثاء سے رابطے اور تصدیق کے کام سرانجام دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھ محاذ آرائی، ایلون مسک کے کاروبار پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
گمشدہ افراد کی مدد
ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی نہ صرف گم شدہ بچوں بلکہ ضعیف العمر بزرگوں کو بھی گھر واپس لانے میں مدد کر رہا ہے۔ اگر بچے یا بزرگ عزیز و اقارب گم ہوں، تو ورچوئل سنٹر سے رابطہ کرنے کا آسان طریقہ موجود ہے۔ ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال کرکے 3 کا بٹن دبانے سے فوری طور پر ورچوئل سنٹر سے رابطہ ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا اے آر وائی نیوز کے بائیکاٹ کا اعلان
سیفٹی ایپ اور ہیلپ لائن
پنجاب بھر کے شہری سیفٹی ایپ کے ذریعے بھی ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ پہلی مرتبہ دیگر صوبوں کے گم شدہ بچوں اور شہریوں کے لئے خصوصی ہیلپ لائن بھی فعال کی گئی ہے، جس پر کال، واٹس ایپ یا ٹیسٹ پیغامات کے ذریعے گم شدہ بچوں کی اطلاع دی جا سکتی ہے۔ ورچوئل سیفٹی سنٹر پر گم شدہ افراد سے متعلق شکایت کے لیے 59635 سے زائد افراد رابطہ کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر مریم نواز کے بیٹے جنید کا چالان ہوگیا
کامیاب کیسز
پنجاب کے پہلے ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی کے ذریعے 53542 گم شدہ افراد کے کیسز کامیابی سے حل کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے انقلابی ورچوئل سنٹر کے تحت 26 ہزار سے زائد افراد گمشدگی کے بعد اپنے گھروں میں واپس پہنچ چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ کا عزم
وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ بچے ان کی ریڈ لائن ہیں۔ گمشدگی کی صورت میں والدین کے دکھ کو سمجھتی ہیں، اور ہر بچے کو خیر وعافیت سے گھر پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔ چائلڈ سیفٹی کا یہ ورچوئل سنٹر ملک کے ہر شہری کے لیے قابل استفادہ ہے اور انسانی ہمدردی، قومی یکجہتی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور گڈ گورننس کی کامیاب مثال ہے۔ گمشدہ بچوں کی واپسی کے لیے تمام ریاستی وسائل استعمال کیے جائیں گے۔