خاتون مسافر نے آفس کے قریب بس نہ روکنے پر ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی
واقعہ کی تفصیل
بنگلورو (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت میں ایک مسافر خاتون نے اپنے آفس کے قریب بس نہ روکنے پر ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 13 سالہ بچی کو راستے میں اونچی آوازیں کسنے اور چھیڑنے والا اوباش گرفتار
واقعہ کا پس منظر
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ بنگلورو میں پیش آیا جہاں کاویا نامی سافٹ ویئر انجینئر نے بس ڈرائیور اطہر حسین کو اپنے آفس کے قریب بس روکنے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں: لوگوں کی ایمانداری آزمانے کے لیے چکوال میں دکاندار کے بغیر آموں سے بھری ریڑھی لگادی گئی، پھر نتیجہ کیا نکلا؟
تشدد کا آغاز
ڈرائیور نے اس کی بات نہ سنی، جس پر کاویا غصے میں آپا کھو بیٹھیں اور اپنی چپل اتار کر ڈرائیور پر تشدد شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں کے لیے دروازے ہر وقت کھلے ہیں: بیرسٹر امجد ملک
ڈرائیور کا مؤقف
42 سالہ اطہر حسین نے خاتون کے خلاف شکایت درج کروائی۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون بغیر اسٹاپ والے پوائنٹ پر بس روکنے کا تقاضہ کررہی تھیں، جو کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثناء یوسف کا “قاتل رینٹ پر فورچونر گاڑی لے کر فیصل آباد سے اسلام آباد آیا، خود کو لینڈ لارڈ کا بیٹا بتاتا اور گاڑی کا۔ ۔ ۔” تہلکہ خیز دعویٰ
خاتون کے رویے کی وضاحت
ڈرائیور اطہر حسین کے مطابق، "بس نہ روکنے پر خاتون نے بدتمیزی کی اور غلط زبان کا استعمال کیا۔ جب میں نے اُنہیں تنبیہ کی کہ بس میں سی سی ٹی وی انسٹال ہے، تو یہ سن کر خاتون مزید طیش میں آئیں اور چپل سے مجھے پیٹنا شروع کردیا۔"
تفتیش اور خاتون کی حالت
بعدازاں پولیس نے خاتون کو حراست میں لے لیا۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ خاتون ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور وہ دوائیاں لے رہی ہیں۔








