خاتون مسافر نے آفس کے قریب بس نہ روکنے پر ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی

واقعہ کی تفصیل

بنگلورو (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت میں ایک مسافر خاتون نے اپنے آفس کے قریب بس نہ روکنے پر ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی سپریم کورٹ کا ٹرانس جینڈر کو عورت ماننے سے انکار

واقعہ کا پس منظر

نجی ٹی وی جیو نیوز نے ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ بنگلورو میں پیش آیا جہاں کاویا نامی سافٹ ویئر انجینئر نے بس ڈرائیور اطہر حسین کو اپنے آفس کے قریب بس روکنے کا کہا۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اہم پیشرفت، جے آئی ٹیز کی تفتیش مکمل، علیمہ اور عظمیٰ خان سمیت کون کون قصوروار قرار؟ جانیے

تشدد کا آغاز

ڈرائیور نے اس کی بات نہ سنی، جس پر کاویا غصے میں آپا کھو بیٹھیں اور اپنی چپل اتار کر ڈرائیور پر تشدد شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑی کے رکتے ہی انجن علیٰحدہ ہو کر کسی روٹھے محبوب کی طرح پلیٹ فارم سے نکل کر دور کہیں دھند میں گم ہو جاتا ہے، اتنا دور کہ نظر آنا بھی بند ہو جاتا ہے۔

ڈرائیور کا مؤقف

42 سالہ اطہر حسین نے خاتون کے خلاف شکایت درج کروائی۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون بغیر اسٹاپ والے پوائنٹ پر بس روکنے کا تقاضہ کررہی تھیں، جو کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دشمن اب کسی بھی مس ایڈونچر سے قبل سو بار سوچے گا: محسن نقوی

خاتون کے رویے کی وضاحت

ڈرائیور اطہر حسین کے مطابق، "بس نہ روکنے پر خاتون نے بدتمیزی کی اور غلط زبان کا استعمال کیا۔ جب میں نے اُنہیں تنبیہ کی کہ بس میں سی سی ٹی وی انسٹال ہے، تو یہ سن کر خاتون مزید طیش میں آئیں اور چپل سے مجھے پیٹنا شروع کردیا۔"

تفتیش اور خاتون کی حالت

بعدازاں پولیس نے خاتون کو حراست میں لے لیا۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ خاتون ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور وہ دوائیاں لے رہی ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...