پاکستان میں خون کی قلت بڑا مسئلہ، شہری عطیہ کریں: وزیراعظم کی اپیل

وزیر اعظم کی اپیل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں خون کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے، شہری رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل، علی ترین کے موقف پر لاہور قلندرز کے عاطف رانا کا ردعمل بھی آگیا
عالمی یوم خون عطیہ دہندگان
نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق خون عطیہ کرنے کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال 14 جون کو رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے اس دن کو انسانیت سے ہمدردی اور جذبہ ایثار کے حامل افراد کے لیے اظہار تشکر کا دن قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فرعون کے مقبرے کو لٹیروں نے جی بھر کے لوٹا، جو اشیاء نہ لے جاسکے وہ برطانوی و فرانسیسی سائنسدانوں نے اپنے ملکوں کے عجائب گھروں میں پہنچا دیں
خون کے عطیے کی اہمیت
وزیراعظم نے کہا ہے کہ 2025 میں عالمی یوم خون عطیہ دہندگان کا تھیم "خون دیں، امید دیں، مل کر زندگیاں بچائیں" ہے۔ خون کا عطیہ نہ صرف ایک انسانی ہمدردی کا مظہر ہے بلکہ یہ صحت کے نظام کی ایک بنیادی ضرورت بھی ہے، جراحی، زچگی، کینسر اور خون کی کمی میں مبتلا مریضوں کے لیے خون کی باقاعدہ دستیابی نہایت ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرینز ایبک پولو کپ 2024ء کے تیسرے روز دو اہم مقابلے
پاکستان میں خون کی قلت
انہوں نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں خون کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق ملک میں خون کے عطیات کی کمی کے باعث خون کی دستیابی محدود ہے۔ حکومت پاکستان اس صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام (NBTP) کے ذریعے عوامی آگاہی کی مہم جاری ہے۔
شہریوں سے اپیل
وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں صرف 10 فیصد عطیات رضاکارانہ طور پر دیئے جاتے ہیں جبکہ باقی خون مریضوں کے رشتہ داروں یا دوستوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ انسانیت کی خدمت کے لیے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ دیں تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔