ایک رات میں 80 حملے، کن مقامات کو نشانہ بنایا گیا؟ اسرائیلی فوج نے تفصیلات جاری کر دیں۔

حملے کا پس منظر
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے ہفتے اور اتوار کی شب ایران میں 80 مقامات پر حملے کیے، جن میں ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق اہم تنصیبات بھی شامل تھیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں کا ہدف "ایرانی حکومت کا نیوکلیئر کمانڈ سینٹر" تھا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل اپنی کارروائیوں میں "ایک لمحے کے لیے بھی توقف نہیں کر رہا۔"
یہ بھی پڑھیں: ممبئی میں شدید بارش، 107 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ریڈ الرٹ جاری، متعدد ٹرینیں منسوخ
تحقیقات اور ترقیاتی مراکز پر حملے
سی این این کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف ترجمان ایفی ڈفرین نے اتوار کو ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ ان حملوں میں ان تحقیقی اور ترقیاتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا جہاں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے خام مال اور تجربہ گاہیں قائم تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی طیاروں نے تہران کے قریب ایسی ایندھن کی ذخیرہ گاہوں پر بھی حملے کیے جو ایرانی فوجی ڈھانچے کو ایندھن فراہم کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا خواجہ سراؤں کے لیے مثالی اقدام
ہدف کی تعداد اور مستقبل کے اقدامات
ترجمان کے مطابق مجموعی طور پر اسرائیل اب تک ایران میں 250 اہداف کو نشانہ بنا چکا ہے۔ انہوں نے کہا، "اس وقت بھی ہم تہران میں درجنوں دیگر اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔"
کارروائی کا مقصد
ایفی ڈفرین کا مزید کہنا تھا کہ ان کارروائیوں کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام اور اس کی عسکری صلاحیتوں کو گہری ضرب لگانا ہے تاکہ اسرائیلی سرزمین کو لاحق خطرات کو کم اور محدود کیا جا سکے۔