ایرانی حکومت کا تہران میں میٹرو سٹیشنز کو پناہ گاہوں کے طور پر کھولنے کا فیصلہ
ایران کا دارالحکومت تہران میں میٹرو اسٹیشنز کی 24 گھنٹے آپریشن
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت تہران میں اتوار کی رات سے میٹرو اسٹیشنز کو 24 گھنٹے کے لیے عوام کے لیے کھولا جائے گا تاکہ لوگ انہیں پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیسکو کا ڈیجیٹلائزیشن کی طرف ایک اور قدم، ای آر پی سسٹم کو اپ گریڈ کر دیا گیا
سرکاری اعلان
ڈان نیوز نے سی این این کے حوالے سے بتایا کہ یہ اعلان ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک حکومتی ترجمان نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سبق یاد نہ ہونے پر استاد نے 10 سالہ طالب علم کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
بم شیلٹرز کی کمی
تہران کی میونسپل کونسل کے سربراہ مہدی چمرن نے کہا کہ شہر میں بم شیلٹرز کی کمی کے باعث شہریوں کو سرنگوں اور تہہ خانوں کا سہارا لینا ہوگا۔ اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، تہران اور دیگر شہروں میں شیلٹرز موجود نہیں ہیں، اور ہمیں اب شیلٹرز بنانے پر کام کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیم عام کرنے کا فائدہ یہ بھی ہو گا کہ عوام میں سیاسی شعور، بنیادی شہری و جمہوری حقوق کی شناخت پیدا ہو گی،غلط اور صحیح میں تمیز کرنے میں آسانی ہو گی
اسرائیلی حالات کا موازنہ
چمرن نے مزید کہا کہ اسرائیل میں جانی نقصان کم ہے کیونکہ وہاں بم شیلٹرز موجود ہیں اور حملوں کے خلاف باقاعدگی سے مشقیں کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کا یہ بیان سن کر دکھ ہوا انہیں سب اکیلا چھوڑ گئے تھے، فیصل کریم کنڈی
متبادل پناہ گاہیں
چمرن نے کہا کہ تہران میں کوئی شیلٹرز نہیں تھے، لہذا لوگ تہہ خانوں میں چلے گئے ہیں۔ میٹرو اسٹیشنز کو انتہائی بحران کی صورت میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ہمیں میٹرو سسٹم بند کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
زیرِ زمین پارکنگز کی منصوبہ بندی
مہدی چمرن نے یہ بھی ذکر کیا کہ ہم زیرِ زمین پارکنگز کو بھی تیار کر سکتے ہیں، جیسے صدام کے حملوں کے دوران کیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کی دھمکی
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ہفتے کو ایک ویڈیو خطاب میں خبردار کیا کہ اسرائیل آیت اللہ کی حکومت کی ہر جگہ اور ہر ہدف کو نشانہ بنائے گا۔ ایران نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے دشمنی جاری رکھی تو وہ اپنے حملوں میں شدت لائے گا۔








