دو ماہ میں ۲ چھوٹے بہن بھائی اللہ کو پیارے ہوئے، بڑا مشکل وقت گزارا: محمد عباس

محمد عباس کی کاؤنٹی کرکٹ کے بارے میں گفتگو
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے فاسٹ بولر محمد عباس نے بتایا کہ انہیں کاؤنٹی کرکٹ کی آفرز ملی تھیں اور بات چیت جاری تھی۔ اس دوران دو مہینے میں ان کے دو چھوٹے بہن بھائی اللہ کو پیارے ہو گئے، جس کی وجہ سے انہیں ایک مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔ اب ان کا سارا فوکس کرکٹ پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہڈی ٹوٹنے کے بارے میں عام غلط فہمیاں جو آپ کو غلط معلومات فراہم کرتی ہیں
ناٹنگھم شائر کے ساتھ پہلا سیزن
محمد عباس نے کاؤنٹی کرکٹ کے دوسرے مرحلے کے لیے انگلینڈ روانگی سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چار سال ہیمپشائر کی نمائندگی کی اور اب ناٹنگھم شائر کے ساتھ پہلا سیزن بہت اچھا جا رہا ہے۔ انہوں نے تین میچز میں 16 وکٹیں حاصل کی ہیں اور معاہدے میں توسیع کے بعد ان کے پاس 7 میچز باقی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے 1000 روپے مالیت کے جوتے کی چوری کا مقدمہ درج کر لیا
آعداد و شمار کی اہمیت
فاسٹ بولر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اعداد و شمار دیکھے بغیر ان کے بارے میں رائے قائم کر لی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ انگلینڈ میں پرفارمنس ہوتی ہے، اور وہ ان سے پوچھتے ہیں کہ قائد اعظم ٹرافی تو پاکستان میں ہی ہوتی ہے، اسے کیوں نظرانداز کیا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پیسے کی اہمیت کچھ نہیں، اللہ سے پیسہ مانگنے کے بجائے برکت مانگنی چاہئے، علی امین گنڈاپور
قائد اعظم ٹرافی میں کارکردگی
انہوں نے مزید کہا کہ 2014ء سے قائد اعظم ٹرافی میں ان کی اوسط 16 ہے جو پاکستان میں بہترین ہے۔ وہ دنیا میں 600 وکٹیں لینے والے ایکٹو فاسٹ بولرز میں اوسط کے لحاظ سے نمبر ون ہیں اور ان کی فرسٹ کلاس وکٹوں کی تعداد 800 ہونے والی ہے، جبکہ وہ ایک میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
ٹیسٹ میچز کی کمی
محمد عباس نے کہا کہ انہیں زیادہ ٹیسٹ میچز ملنے چاہئیں تھے۔ کبھی کبھار منفی باتیں سامنے آتی ہیں مگر وہ ان پر قابو پا لیتے ہیں اور بہترین پرفارمنس کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا کہ انہیں فرسٹ کلاس کرکٹ کو اہمیت دینی چاہیے اور آئی سی سی سے درخواست کی کہ پاکستان کو زیادہ ٹیسٹ میچز دیے جائیں۔