ایران، اسرائیل تنازعہ، ٹرمپ روسی ثالثی کیلئے تیار، یورپی یونین کا حیران کن بیان آگیا

یورپی یونین کا روس کو ثالثی کے لیے ناقابلِ اعتبار قرار دینا
برسلز (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی یونین نے روس کو ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں ثالثی کے کسی بھی کردار کے لیے ناقابلِ اعتبار قرار دے دیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق یورپی یونین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ممکنہ ثالثی کردار کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی غیرجانبداری پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو والد کی پینشن شادی کی حیثیت سے نہیں بلکہ حق کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ جاری کردیا
روس کی شراکت داری اور خلاف ورزی کی نشاندہی
یورپی یونین کے ترجمان انوار الانونی نے ایک بیان میں کہا "حالیہ روس-ایران شراکت داری کے معاہدے نے دونوں ممالک کے درمیان خارجہ پالیسی اور دفاع سمیت کئی شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کو واضح کر دیا ہے۔ ایسے پس منظر میں روس کسی صورت ایک غیرجانب دار ثالث نہیں ہو سکتا۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا
امریکی صدر کے بیان کا پس منظر
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ روسی صدر پیوٹن کو اس تنازع کے لیے ثالثی کا کردار سونپنے کے لیے تیار ہیں۔ ٹرمپ نے کہا "وہ تیار ہیں۔ انہوں نے مجھے اس حوالے سے فون کیا، اور ہم نے اس پر طویل بات چیت کی۔"
روس کے دفاعی تعلقات کی اہمیت
یورپی یونین کے مطابق روس اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات نے واضح کر دیا ہے کہ روس اس بحران میں فریق بن چکا ہے، اور اسی لیے اس کی ثالثی کی کوئی کوشش غیر معتبر سمجھی جائے گی۔