ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل کی فضا تبدیل، لوگوں میں نیا احساس جنم لینے لگا، دفاعی نظام پر اعتماد متزلزل ہوگیا، بی بی سی کا تہلکہ خیز انکشاف
اسرائیل میں حالات کی تبدیلی
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے جوابی حملوں میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیل میں فضا تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ بی بی سی کے مطابق صبح سویرے سے ٹیمیں ملبہ ہٹانے اور گزشتہ رات ایرانی میزائل سے متاثرہ عمارت کی صفائی میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ داخلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس، پنجاب میں 3960 اقلیتی عبادت گاہوں کے سیکیورٹی آڈٹ کا فیصلہ، خصوصی سیل قائم
حملے کے نتائج
میزائل لگنے سے 20 منزلہ عمارت میں ایک بڑا سوراخ ہو گیا ہے اور اب تک کم از کم چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دو متاثرین اس وقت بم شیلٹرز میں موجود تھے جب میزائل نے ان دونوں پناہ گاہوں کے درمیان دیوار کو نشانہ بنایا، جو براہ راست حملے کو سہہ نہ سکیں۔ تیسرا شخص ان سے ایک منزل اوپر موجود تھا۔ اسی کمپلیکس کی دیگر تین عمارتیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں، جن کے مکین اپنے فلیٹس سے ضروری سامان لینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ وہ کب واپس آ سکیں گے۔ اب تقریباً 300 فلیٹس خالی ہو چکے ہیں اور ان کے مکین بے گھر ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کے ساتھ فلم کی پیشکش ہوئی، جنت مرزا کا پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل
حملے کی نوعیت
یہ حملہ صبح تقریباً چار بجے ہوا اور اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اصل ہدف کیا تھا۔ یہ علاقہ مکمل طور پر رہائشی ہے اور قریبی علاقے میں کوئی سٹریٹیجک تنصیب موجود نہیں۔ اسرائیلی حکام نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
عوامی احساسات اور دفاعی نظام پر اثر
بہت سے اسرائیلی شہریوں کے لیے یہ صورتحال ایک نئے احساس کو جنم دے رہی ہے۔ پہلے یہ تاثر عام تھا کہ اسرائیل کا جدید فضائی دفاعی نظام ناقابل تسخیر ہے، مگر ایرانی میزائل حملوں کے بعد اس پر اعتماد متزلزل ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دفاعی نظام اب بھی مضبوط ہے، مگر "کامل نہیں۔"








