اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا: حافظ نعیم الرحمان کا جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ اجلاس کے آخری روز خطاب

امیر جماعت اسلامی کی حکومت کو تجاویز
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین اور ایران کے معاملے پر ایک واضح اور جرات مندانہ پالیسی بنائے اور کشمیر کے مسئلے کو پوری طاقت کے ساتھ اٹھائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکمرانوں کو اشیائے ضروریہ، بجلی، اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو سہولت فراہم کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
قیام امن کے لیے ہنگامی اقدامات
مرکزی مجلس شوریٰ کے منصورہ میں ہونے والے 3 روزہ اجلاس کے اختتامی خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کو ملک بھر میں اور خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں۔ اسلام آباد اور کابل کو اپنے معاملات میں بہتری لانی چاہیے اور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرنا چاہیے۔ افغانستان کی سرزمین کا پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت کو بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہیے اور صوبے کی محرومیاں دور کرنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: کسانوں کے ترقیاتی فنڈ کی 20 ارب روپے سے زائد رقم روکے جانے کا انکشاف
مسئلہ فلسطین اور کشمیر
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر حکمرانوں کو عوام کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہیے۔ اگر اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ میں آ جائے گا۔ حکومت کو امریکہ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے اور ٹرمپ کو بڑا اہم نہ سمجھے۔ انہوں نے حماس کو استقامت کی شاندار مثال قرار دیتے ہوئے مجاہدین کی کامیابی کے لیے دعا کی۔ اہل کشمیر بھی پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، اور حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کو آگاہ کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے متعلق فیصلہ کل متوقع
سیاسی اختلافات اور جماعت اسلامی کا کردار
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے پاک-بھارت جنگ میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔ جماعت اسلامی اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی معاملات میں مداخلت پر خاموش نہیں رہ سکتی، لہٰذا آئینی حدود میں رہ کر ہی کام کرنا ہدف ہونا چاہیے۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد میں مزید تیزی لائے گی۔ حالیہ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقے کے لیے مزید سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جبکہ تنخواہ دار، کسان، مزدور، اور عام آدمی کے لیے سرے سے کوئی سہولت نہیں۔
معاشرتی تبدیلی کی کوششیں
جماعت اسلامی کے کارکنوں کو اپنی دینی رسالت کے مطابق لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مرجع بننے کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمران معاشرتی ابتری کے ذمہ دار ہیں۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد کے ذریعے ملک میں قیادت کے خلا کو پورا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رائے عامہ کو بہترین حکمت عملی کے ذریعے تبدیل کرنا ہے، اور دعوت دین اللہ اور اس کے رسولﷺ کے پیغام پر مبنی ہوگی۔ جماعت اسلامی کا مقصد معاشرے میں موجود ظالمانہ نظام کا خاتمہ کرنا اور منصفانہ نظام قائم کرنا ہے۔ کارکنوں کو اللہ سے تعلق مضبوط کرنا چاہیے تاکہ کامیابیاں حاصل کی جا سکیں۔