بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی، جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہونگی: فیلڈ مارشل عاصم منیر

فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کا خطاب
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: 12 سالہ لڑکی کے ساتھ جبری زیادتی کے مجرم سوتیلے باپ کو عدالت نے کیا سزا دی؟
پنجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی رپورٹ
فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے اجتماع سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے کئی نئے پہلووں سے لوگوں کو روشناس کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان میں دہشتگردی، اقتصادی صورتحال، امریکا سے تعلقات کی نوعیت اور ایران اسرائیل جنگ سمیت کئی اہم امور پر تفصیلی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن میں جائیداد کے لیے بہن کو قتل کرنے والے دو بھائی گرفتار
بھارت کی کاروائیوں پر سوالات
جنرل عاصم منیر نے بھارت پر واضح کیا کہ اگر پہلگام حملے کے متعلق چار افراد کا الزام پاکستان پر لگایا جا رہا ہے تو مقبوضہ وادی میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجی کیا کر رہے تھے؟ ہر 10 کلومیٹر پر موجود بھارتی چیک پوسٹ کے اہلکار کہاں تھے جب وہ چار افراد 250 کلومیٹر چل کر پہلگام میں گئے اور قتل عام کر کے واپس چلے گئے؟
یہ بھی پڑھیں: 1. 11 فٹ لمبے سانپ نے بیت الخلاء استعمال کرتے ہوئے آدمی کو نازک حصے پر کاٹ لیا
پاکستان کے عزائم اور بھارتی جارحیت
انہوں نے بتایا کہ پہلے حملے کے بعد بھارت نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور کہا کہ اب بات چیت کے لیے تیار ہیں، جس پر انہیں یہ باور کرایا گیا کہ پاکستان جو کرنا ہے کرے گا، پھر فیصلہ کریں گے کہ بات کرنی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم بی بی ایس طلبا کی رجسٹریشن فیس میں اضافہ: ایک نیا چیلنج
وزیراعظم کا ردعمل
فیلڈ مارشل نے حکومت اور افواج کے درمیان آپریشن کے روابط کا ذکر کیا اور وزیراعظم شہباز شریف کے جواب کا ذکر کیا کہ اگر لڑائی بڑی جنگ میں تبدیل ہونے کے امکانات ہیں تو وزیراعظم نے کہا کہ "آپ بسم اللہ کریں، اللہ ہمارے ساتھ ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: آئی فون سے اینڈرائیڈ یا اینڈرائیڈ سے آئی فون پر کبھی ایس ایم ایس نہ کریں، ایف بی آئی نے خبردار کردیا
بھارت کے خلاف آپریشن کا تاریخی پسِ منظر
جنرل نے بھارت کے خلاف کارروائی کو آپریشن بنیان مرصوص کا نام دیتے ہوئے کہا کہ یہ نام انہوں نے اس وقت رکھا جب فضائیہ کے ائیر مارشل نے انہیں یاد دلایا کہ پاکستان کے دفاع میں فضائیہ کی شاندار کارکردگی کیا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹام کروز کی اپنی ایجنٹ کے ساتھ ڈیٹنگ کی افواہیں زور پکڑ گئیں
چین کی مدد اور بھارتی نظام کی کمزوری
فیلڈ مارشل نے چین کی مدد کا بھی ذکر کیا اور بھارتی نظام کے ہیکنگ کی تفصیلات بتائیں، جن میں بجلی نظام کا کریش ہونا، ڈیمز کے سپل ویز کھولنا اور دیگر کارروائیاں شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: عالیہ حمزہ کو پانچ روز بعد جیل سے رہا کر دیا گیا
حکومت اور عوام کی حمایت
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی افواج کی اصل طاقت عوام ہیں، جنہوں نے فوج کا بھرپور ساتھ دیا۔ جنگ کے دوران مختلف طبقات کا ردعمل اس قدر منظم تھا کہ جیسے یہ اسکرپٹ کیا گیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے خلاف جنگ میں مقبول ہونے والے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کون ہیں؟
کشمیر کا مسئلہ اور اقتصادی صورتحال
امریکی صدر کا کشمیر کے حوالے سے کردار ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر کئی بار بات کی ہے اور بھارت سے دہشتگردی پر بات چیت کے وقت 1971 کا بھی ذکر ہو گا۔
اقتصادی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ امریکہ 400 سے 500 ارب ڈالر کے معدنی دھاتوں کے معاہدے کی خواہش رکھتا ہے، جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس ایک کھرب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز اہلکاروں کو گاڑی کے نیچے کچلنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
مستقبل کے لئے امیدیں
فیلڈ مارشل نے کہا کہ اگلے پانچ سال میں پاکستان کی ترقی تیزی سے ہوگی اور 2047 میں اللہ نے چاہا تو یہ ملک جی 10 کا حصہ بن جائے گا۔
اختتامی کلمات
تقریب کے آغاز میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے بھارت کے چالوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ پاکستان نے کس طرح پیغام دیا کہ وہ خطے میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے۔ تقریب میں کئی اہم شخصیات بھی موجود تھیں جنہوں نے پاکستانی فوج اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔