ڈیجیٹل کمیونٹی نمائندوں کا ای کامرس پر 18 فیصد ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

ای کامرس ماہرین کا 18 فیصد ٹیکس مسترد کرنے کا مطالبہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ای کامرس کے ماہرین نے 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا ایٹمی ریکٹ تباہ، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اہم بیان جاری کر دیا
پریس کانفرنس میں تحفظات کا اظہار
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیجیٹل کمیونٹی کے نمائندوں نے ای کامرس پر مجوزہ ٹیکس اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر ہاؤس میں امریکہ اور کینیڈا سے آئے سکھ یاتریوں کے اعزاز میں تقریب، گورنر پنجاب نے بھارت کو کرکٹ کے حوالے سے “خصوصی پیغام” بھی دیدیا
حکومتی پالیسیاں ای کامرس کی راہ میں رکاوٹ
ڈیجیٹل کمیونٹی کے نمائندوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیاں ای کامرس کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں، حکومت نے یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو لاکھوں افراد کا روزگار خطرے میں پڑ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا
صنعت کے بارے میں بصیرت
ای کامرس کے ماہر ثاقب اظہر نے کہا کہ وہ 15 سال سے اس انڈسٹری سے وابستہ ہیں، اور اس انڈسٹری کی راہ میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
ای کامرس کی ترقی میں رکاوٹ
انہوں نے مزید کہا کہ ای کامرس کی کوئی وزارت نہیں، ای کامرس ہی واحد انڈسٹری ہے جو 17 فیصد سالانہ ترقی کر رہی ہے مگر اس پر 18 فیصد ٹیکس لگا کر ترقی کا عمل روکا جا رہا ہے۔