سرکاری افسران اپنے اثاثے ظاہر کریں گے، سول سروس ایکٹ میں ترمیم کا بل سینیٹ میں متفقہ طور پر منظور
سینیٹ میں سول سروس ایکٹ کی ترامیم کی منظوری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں سول سروس ایکٹ میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹا ہے : مریم ریاض وٹو
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اب سرکاری افسران اپنے اثاثے ظاہر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، ملکی تاریخ میں پہلی بار 4 لاکھ روپے فی تولہ ہو گیا، نیا ریکارڈ قائم
وزیر قانون کا بیان
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاستدان اپنے اثاثے ظاہر کرتے ہیں، اور ایمنسٹی انٹرنیشنل و اقوام متحدہ کے اداروں نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سرکاری افسران کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں کرپشن سے متعلق چیزیں شفاف ہونی چاہئیں۔ محکمہ افسران کے گوشوارے ویب سائٹ پر آویزاں کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاسپورٹ بلاک ہونے کا معاملہ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
بل میں شامل اہم نکات
بل میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اور بالاتر کے افسران اپنے، شریک حیات، اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئر کریں گے۔ گریڈ 17 سے بالا افسران اپنے غیر ملکی اور ملکی اثاثے اور واجبات بھی ڈکلیئر کریں گے۔ تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ڈیجیٹل فائل کی جائیں گی، جو عوامی ہوں گی۔ تاہم انکشافات عوامی مفادات اور شخص کی پرائیویسی اور سکیورٹی کے درمیان توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں گے۔ یہ ترمیم معلومات تک رسائی کے ایکٹ کے تحت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شرمندہ یا خوفزدہ؟عمران خان سے ملاقات کیلئے بھی کوئی نہ آیا
بل کے اغراض و مقاصد
یہ بل رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اثاثہ جات کا اعلان یقینی بنانے کا مقصد رکھتا ہے، خاص طور پر گریڈ 17 تا 22 اعلیٰ عہدیداران کے ملکی اور غیر ملکی اثاثے عوام کے لیے قابل رسائی ہوں گے۔ اثاثوں کی تفصیلات ڈیجیٹل فائل کی جائیں گی۔
ذاتی معلومات کا تحفظ
بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ذاتی معلومات، شناختی کارڈ نمبر، پتہ، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کا تحفظ کیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خطرے پر مبنی تصدیق کے لیے ضروری وسائل اور فریم ورک فراہم کیے جائیں گے۔








