ٹرمپ سے ملاقات کے لیے کئی چینلز استعمال کیے گئے جن میں سے ایک کرپٹو کونسل کے بلال بن ثاقب بھی تھے، وہ ٹرمپ کے بیٹے کے ساتھ رابطے میں تھے” نجم سیٹھی کا دعویٰ۔

نجم سیٹھی کی تجزیہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے کئی چینلز کا استعمال کیا، جن میں کرپٹو کرنسی کے بلال ثاقب بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش ہوئی تو ملٹری آپشن کھل جائے گا: چیئرمین واپڈا
ملاقات کے لئے اقدامات
نجی ٹی وی سماء کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے متعدد چینلز کا استعمال کر رہا تھا۔ پاکستان نے کئی لابی فرموں کی خدمات حاصل کیں، جنہوں نے اس معاملے میں اہم کردار ادا کیا۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے ذریعے بھی اس ملاقات کی کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان کے سفیر کا سندس فاؤنڈیشن اسلام آباد سینٹر کا دورہ، تھلیسیمیا کے مریضوں کے خاندانوں میں راشن کی تقسیم
بلال ثاقب کا کردار
نجم سیٹھی کے مطابق، پاکستان کی کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب بھی فیلڈ مارشل اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے اہم محرک تھے۔ وہ ٹرمپ کے بیٹے کے ساتھ رابطے میں تھے اور پاکستان کی طرف سے اس چینل کا بھی استعمال کیا گیا۔ ہر سطح پر اقدامات کیے گئے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ ضروری ہے۔
سیزر فائر پر ٹرمپ کی باتیں
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے سیز فائر کے بارے میں ٹرمپ نے دو باتیں کیں۔ ایک تو شکریہ ادا کیا کہ ان کی بات مان لی گئی اور دوسرا یہ کہ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کی وجہ سے سیز فائر ہوا۔ اس کے جواب میں ہم نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، لیکن بھارت نے ابھی تک شکریہ ادا نہیں کیا۔ نریندر مودی تو کہتے ہیں کہ ٹرمپ نے نہیں بلکہ ہمارے ڈی جی ایم اوز نے آپس میں بیٹھ کر سیز فائر کیا ہے۔