ٹرمپ اسرائیل کا دوست، ہمارا دوست نہیں بن سکتا، پاکستان اپنے نیوکلیئر کی حفاظت کرے : حامد میر

حامد میر کی ٹرمپ سے ہوشیاری کی اپیل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان کے سینئر صحافی حامد میر نے پاکستان کو ٹرمپ سے ہوشیار رہنے اور اپنے نیوکلیئر پروگرام کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نیتن یاہو کا دوست ہے ہمارا دوست نہیں بن سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا۔
انٹرویو میں گفتگو
نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکہ نے مل کر ڈپلومیسی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے ایران نہیں بلکہ پوری دنیا کو دھوکے میں رکھا۔ سب سے پہلے انہوں نے مسقط میں 15 جون کو ایران اور امریکہ کے مذاکرات کو بھی جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ ان مذاکرات کی وجہ سے ایران کی فوجی اور سیاسی قیادت اس دھوکے میں رہی کہ مسقط میں مذاکرات ہونے سے اسرائیل ہم پر حملہ نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر پی ٹی آئی کو دوبارہ نوٹس جاری
ایران کے مخالفین کی پہچان میں غلطیاں
حامد میر کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے دشمن کو پہچاننے میں غلطی کی۔ اس مسقط کی میٹنگ کی آڑ میں اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا، جس سے ان کا بہت نقصان ہوا۔ پھر یہ خیال تھا کہ ایران کی قیادت اب زیادہ محتاط رہے گی لیکن پہلے اسرائیل نے دھوکہ دیا اور اب ڈونلڈ ٹرمپ نے دھوکہ دیا۔ انہوں نے 19 اور 20 جون کو دو دن مسلسل بیان دیئے کہ میں ڈپلومیسی کو دو ہفتے کا وقت دے رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آسٹریلوی گائے کی قربانی جائز ہے؟
امریکی حملے اور مستقبل کے خدشات
حامد میر نے مزید کہا کہ امریکہ نے اس پریس کانفرنس کے اگلے ہی دن ایران پر حملہ کر دیا۔ ایک بار پھر ایران کو پتا نہیں چلا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کا اتحاد پوری دنیا کے سامنے ہے اور اگر کوئی یہ سمجھے کہ ہم ایران اور امریکہ کے درمیان مفاہمت کروا سکتے ہیں تو میں یہ کہوں گا کہ احمقوں کی جنت میں رہنے سے بہتر ہے کہ آپ اپنے گھر کو ٹھیک رکھیں اور اپنے نیوکلیئر پروگرام کی حفاظت کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو لانگ مارچ کا اعلان کیا: ‘ہمیں امید ہے کہ علی امین گنڈاپور اس بار ہمیں مایوس نہیں کریں گے’
سوشل میڈیا پر بیان
پاکستان کو ٹرمپ پر اعتماد نہیں کرنا چاہیئے ہم ٹرمپ اور ایران میں مفاہمت نہیں کروا سکتے ٹرمپ اول وآخر نیتن یاہو کا دوست ہے وہ ہمارا دوست نہیں بن سکتا ٹرمپ اور نیتن یاہو نے مل کر ڈپلومیسی کو جنگی ہتھیار کے طور استعمال کیا دونوں نے ڈپلومیسی کو فیل کر دیا ہے ٹرمپ سے ہوشیار رہنا ہو گا pic.twitter.com/vWr4aiFngO
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) June 23, 2025
خلاصہ
حامد میر کا کہنا ہے کہ ہمیں ٹرمپ سے ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ وہ نیتن یاہو کی حمایت کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی سلامتی کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے نیوکلیئر پروگرام کی حفاظت کرنی چاہیے اور عالمی معاملات میں محتاط رہنا چاہیے۔