قائمہ کمیٹیاں کیسز ختم کرنے کے لئے نہیں، قانون کے مطابق چلیں گے: اعظم تارڑ

وفاقی وزیر قانون کا بیان

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قائمہ کمیٹیاں کیسز ختم کرانے کے لیے نہیں بنائی گئیں، ہم قانون کے پابند ہیں، قانون کے مطابق ہی چلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک امریکہ تجارتی مذاکرات میں اہم پیش رفت، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق

کمیٹیوں کے اختیارات

نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سٹینڈنگ کمیٹی کے رولز سب نے مل کر بنائے ہیں، سٹینڈنگ کمیٹی کے پاس پولیس تفتیش کا اختیار لینے کا حق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوجر خان میں شادی کی تقریب میں کھانا کھانے سے 200 افراد کی حالت غیر، وجہ کیا بنی؟ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آگئی

قائمہ کمیٹیوں کا مقصد

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سٹینڈنگ کمیٹی کے ایجنڈا کا پیج ون اور پیج 17 قیدی نمبر 804 ہو گا تو اسمبلی سیکرٹریٹ کچھ نہیں کر سکے گا، قائمہ کمیٹیاں جیلوں میں اضافی سہولیات لینے کے لیے قائم نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پروفیسزر زبیر بن عمر صدیقی کی اوپن ہارٹ سرجری، امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی ان کی صحت یابی کیلیے خصوصی دعاؤں کی درخواست

اپوزیشن کا ردعمل

وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ، ڈیسک بجا کر نعرے بازی کی گئی، اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن تنقید کے ساتھ ساتھ دوسروں کو سننے کا بھی حوصلہ رکھے، ہم پر تنقید کرنے والے اپنے دور میں نفرت کے بیج بوتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صارفین کے چیٹ جی پی ٹی کو “براہ مہربانی” اور “شکریہ” کہنے سے کروڑوں ڈالر کا نقصان، سیم آلٹمین کا انکشاف

ماضی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں کی گئیں، سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا گیا، اپوزیشن بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کے لیے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے، کسی وزیر کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کرپشن کیسز معاف کر دے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ؛ ثریا بی بی اور صنم جاوید کی حفاظتی ضمانت میں 10 دسمبر تک توسیع

وزارت انسانی حقوق کے اختیارات

انہوں نے کہا کہ کاش وزارت انسانی حقوق کے پاس کرپشن کیسز کی سزا معطلی کا اختیار ہوتا تو میں حاضر تھا، کاش جیل میں میاں بیوی کو ساتھ رکھنے کا اختیار ہوتا تو میں ضرور کرتا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فائٹرز کی بھارت کے خلاف شاندار فتح، پانچوں مقابلے جیت لیے

چادر و چاردیواری کی پامالی

وفاقی وزیر قانون نے سوال کیا کہ کیا مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑنے پر چادر و چاردیواری پامال نہیں ہوتی، فریال تالپور کو عید سے پہلے جیل میں ڈالا گیا، چادر و چاردیواری پامال نہیں ہوئی؟

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے وہ کر دکھایا جو کبھی کوئی نہ کر سکا، فیصل واوڈا

ملکی ترقی میں بہتری کی امید

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے خوشی ہوتی اگر یہ کہا جاتا ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ انٹرنیشنل سطح پر اے سٹیٹس ملا ہے، چائلڈ میرج ایکٹ، کرسچن میرج ایکٹ پر بات ہوتی تو خوشی ہوتی، اس معصوم موضوع کو سیاست کی نذر کر دیا۔

بجٹ ایلوکیشن اور قائمہ کمیٹیاں

انہوں نے کہا کہ بجٹ ایلوکیشن کا قائمہ کمیٹی سے کیا تعلق ہے؟ وزارت انسانی حقوق کے پاس چار کمیشنز ہیں، قائمہ کمیٹیوں کا جیل میں ملاقاتوں، میاں بیوی کو جیلوں میں ملوانے، عدالتوں سے تاریخیں کم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...