1995 میں پارٹی لیس انتخابات میں امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی؟ جسٹس حسن اظہر رضوی

سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ 1995 میں پارٹی لیس الیکشن ہوئے تو امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی کہ لوگ سمجھ جائیں؟
یہ بھی پڑھیں: جیت کی جانب دوڑتے زمبابوے کے کھلاڑی ایک انچ کی قلیل فاصلے پر پویلین کی طرف مڑ گئے
سلمان اکرم راجہ کا بیان
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سر ہم نے "خان کا سپاہی" جیسی اصطلاح استعمال کی تھیں، تبھی ووٹ پڑے۔ مجھے بانی پی ٹی آئی کے نام پر 1 لاکھ 60 ہزار ووٹ پڑے۔ ہم بانی پی ٹی آئی کی تصویر والے بینر لگاتے، روز رات کو انہیں پھاڑ دیا جاتا، صبح پھر لگاتے۔ اتھارٹیز کہتی تھیں کہ الیکشن کمیشن کے احکامات ہیں کہ جہاں پی ٹی آئی لکھا ہو وہ بینر پھاڑ دو۔
الیکشن کمیشن کا کردار
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ریکارڈ پر آپ کی کوئی فہرست نہیں ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن ہم سے کوئی فہرستیں نہیں لے رہا تھا، ہم نے اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیں۔ ہماری فہرستیں نہیں لے رہے تھے، لاہور ہائیکورٹ نے سکروٹنی کی معیاد بڑھائی، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی تسلیم نہیں کر رہا تھا۔