کشمیر کو ہاتھ سے جاتا دیکھ کر بھارت نے کھلی جارحیت کا آغاز کر دیا، صدر ایوب خان نے قوم سے کہا بزدل دشمن پر کلمہ کا ورد کرتے ہوئے ٹوٹ پڑیں

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 78
الحمد اللہ، پاکستان گزشتہ 73 سالوں کے دوران بڑی آزمائشوں اور مصائب کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک ایٹمی طاقت کی شکل میں موجود ہے اور انشاء اللہ تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستانی قوم دشمنوں کی تمام چالوں کو ناکام بناتے ہوئے بالآخر کامیاب و کامران اور کندن بن کر نکلے گی۔
برین ڈرین کا مسئلہ
میرے وہ دوست، کلاس فیلوز جو گزشتہ 50 سالوں سے یورپ، امریکہ میں آباد ہیں، اْن سے جب کبھی ملاقات ہوتی ہے وہ پاکستان کو درپیش عالمی خطرات، بیرونی سازشوں اور نیو ورلڈ آرڈر کا ذکر کرتے ہیں۔ جس پر میں انہیں ہمیشہ کہتا ہوں کہ 90 لاکھ پاکستانی آج غیر ملکوں میں آباد ہیں اور اگلے دس بیس سالوں میں مزید 1 کروڑ لوگ بھی پاکستان سے باہر جا بسیں گے۔ لیکن بقیہ 20 کروڑ پاکستانیوں کے لئے پاکستان ہی اْن کی آخری آماجگاہ ہے۔ ہمارا جینا مرنا یہیں ہے۔ میرا اور میرے بچوں کا تعلیم اور سیر کے لئے ضرور باہر جانا ہوتا ہے لیکن الحمد اللہ ہمیں کبھی پاکستان چھوڑ کر باہر جانے کی ذرہ برابر خواہش نہیں ہوئی۔
ستمبر 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران خدمات
یوتھ موومنٹ کا سیکرٹری جنرل منتخب ہونے کے کچھ ہی دن بعد، ماہ ستمبر کی 6 تاریخ کو بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان کی سرحدوں کو عبور کرکے سیالکوٹ، لاہور، سندھ، راجستان سیکٹروں میں پاکستان پر جنگ مسلط کر دی۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ کچھ عرصہ سے کشمیری مجاہدین کی جانب سے آزادی کشمیر کے لئے شروع کردہ جنگ پاکستانی فوج کی مدد سے جاری تھی اور ہماری بہادر فوج دریائے توی کو پار کر کے چھمب جوڑیاں کے مقامات پر قبضہ کرتے ہوئے سری نگر کے قریب پہنچ گئی تھی۔ کشمیر کو ہاتھ سے جاتا دیکھ کر مایوسی کے عالم میں عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کی طویل سرحدوں پر پاکستان کیخلاف کھلی جارحیت اور بلااعلان جنگ کا آغاز کر دیا۔
اس موقع پر صدر ایوب خان نے قوم سے اپنے نشری خطاب میں کہاکہ بزدل دشمن پر کلمہ طیبہ "لا الہ الا اللہ" کا ورد کرتے ہوئے ٹوٹ پڑیں۔
میں نے اْسی روز یوتھ موومنٹ کے دوستوں کا ایک ہنگامی اجلاس بلا کر اعلان کیا کہ یوتھ موومنٹ کی جانب سے پاکستان کے نوجوانوں کو فوجی تربیت دینے اور کالجوں کی طالبات کو ہوم نرسنگ کی تربیت دینے کے لئے انتظامات کئے جائیں گے۔ فوری طور پر آل پاکستان یوتھ موومنٹ کے صدر حکیم آفتاب احمد قرشی نے مولانا کوثر نیازی سے ملاقات کر کے اْنہیں اپنی کار میں ساتھ لیا۔ دونوں نے لاہور شہر کی سڑکوں پر گشت کیا اور بذریعہ لاؤڈ سپیکر اعلان کر کے عوام کے حوصلوں کو بلند رکھنے اور لاہور کے شہریوں کو لاہور میں رہتے ہوئے دشمن کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔
مزید شہریوں کو تلقین کی گئی کہ ہم کسی قیمت پر لاہور شہر نہیں چھوڑیں گے، یہیں دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے جئیں گے اور مریں گے۔
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔