امریکہ اگر دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو اسے ایران پر مزید حملوں کے امکان کو مسترد کرنا ہوگا: نائب ایرانی وزیر خارجہ

ایران کے نائب وزیرِ خارجہ کا بیان

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایران کے نائب وزیرِ خارجہ مجید تخت روانچی کا کہنا ہے کہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے قبل امریکہ کو ایران پر مزید کسی بھی حملے کا امکان خارج کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی جاپانی بینک کے عہدیدار سے ملاقات میں گفتگو

نئی مذاکرات کی درخواست

مجید تخت روانچی نے بی بی سی کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ثالثوں کی وساطت سے ایران کو بتایا ہے کہ وہ دوبارہ مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاہم امریکی انتظامیہ نے اس ‘انتہائی اہم سوال’ کے بارے میں اپنی پوزیشن واضح نہیں کی ہے کہ کہیں مذاکرات کے دوران دوبارہ تو حملے نہیں کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اپریل میں فی تولہ سونا 20 ہزار 800 روپے مہنگا ہو گیا

اسرائیلی حملوں کا اثر

13 جون کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مسقط میں امریکہ اور ایران کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات کا چھٹا دور رک گیا تھا۔ بالآخر 22 جون کو امریکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری اس فوجی تنازع میں اس وقت براہِ راست شامل ہو گیا جب اس نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: 750 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15 اپریل کو ہو گی

ایران کے جوہری پروگرام پر موقف

تخت روانچی کا کہنا تھا کہ ایران پرامن مقاصد کے لیے یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت برقرار رکھنے پر ‘اصرار’ کرے گا۔ انھوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ ایران خفیہ طور پر جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے وفد کی چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر رمضان بٹ سے ملاقات

مذاکرات کے نئے آغاز کی عدم موجودگی

ایرانی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اندازہ نہیں کہ مذاکرات کے ایجنڈے میں کیا شامل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک بیٹی کا قتل پوری انسانیت کے ضمیر پر حملہ ہے:وزیراعلیٰ مریم نواز

ٹرمپ کی جانب سے اعلان

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔

یورینیم کی افزودگی پر تبصرہ

ان کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لیے ضروری تحقیقی پروگرام کے لیے ‘جوہری مواد تک رسائی سے انکار’ کر دیا گیا ہے۔ نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں بات ہو سکتی ہے کہ ایران کو کس حد تک یورینیم افزودہ کر سکتا ہے۔ 'مگر یہ کہنا کہ آپ کو [یورینیم] افزودہ نہیں کرنی چاہیے، آپ کے پاس صفر افزودگی ہونی چاہیے، اور اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کریں گے تو ہم آپ پر بمباری کریں گے - یہ جنگل کا قانون ہے۔'

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...