پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں بہتری، کتنے اور کونسے ممالک میں اب ویزا فری انٹری مل سکے گی؟

پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں بہتری
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں اہم بہتری آئی ہے، جس کے بعد پاکستانی شہری اب 32 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کے ذریعے سفر کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیوٹن نے وزیر کو برطرف کیا اس نے چند گھنٹوں بعد ہی خودکشی کرلی، روسی میڈیا نے اہم انکشاف کر دیا
ہیلی اینڈ پارٹنرز کی رپورٹ
آ ج نیوز کے مطابق حال ہی میں، عالمی شہرت یافتہ کمپنی ہیلی اینڈ پارٹنرز نے پاکستانی پاسپورٹ کو 100 ویں نمبر پر درجہ دیا ہے۔ 2021 میں یہ پاسپورٹ 113 ویں نمبر پر تھا، لیکن اب کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یہ 13 درجے بہتری کے ساتھ دنیا کے 100 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک یا سنگجانی جانا ہمارا اندرونی معاملہ تھا، سوال یہ ہے کہ گولی کیوں چلائی گئی؟ علی محمد خان کا استفسار
ویزا فری سفر کی سہولت
یہ بہتری پاکستانی شہریوں کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ اس کے ذریعے انہیں مختلف ممالک میں بغیر ویزا کے جانے کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس سے پاکستان کا عالمی سطح پر سفر کرنے والوں کے لیے ایک نیا دروازہ کھلتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1995 میں پارٹی لیس انتخابات میں امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی؟ جسٹس حسن اظہر رضوی
ویزہ فری ممالک کی فہرست
اب پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز یہ 32 ممالک بغیر ویزا کے یا ویزا آن ارائیول کے ذریعے وزٹ کر سکتے ہیں:
- بارباڈوس
- برونڈی
- کمبوڈیا
- کیپ ورڈے جزائر
- کوموروس
- کک آئلینڈز
- جیبوتی
- ڈومینیکا
- گنی-بساو
- ہیٹی
- کینیا
- میڈاگاسکر
- مالدیپ
- مائکرونیشیا
- منٹسیریٹ
- موزمبیق
- نیپال
- نیو
- پالا جزائر
- قطر
- روانڈا
- ساموا
- سینگال
- سیشلز
- سیرالیون
- صومالیہ
- سری لنکا
- سینٹ ونسنٹ اور گرینیڈینز
- تیمور-لیسٹے
- ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو
- تووالو
- وانواٹو
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان کو پہلے ٹی20 میں باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے دی
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا معاہدہ
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان حالیہ دو طرفہ معاہدہ بھی ایک اور مثبت قدم ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کو ویزا فری سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔
نتیجہ
یہ تبدیلی پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جو انہیں دنیا کے مختلف ممالک میں نئے مواقع فراہم کرے گی اور عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ میں مزید بہتری آئے گی۔