پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں بہتری، کتنے اور کونسے ممالک میں اب ویزا فری انٹری مل سکے گی؟

پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں بہتری
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں اہم بہتری آئی ہے، جس کے بعد پاکستانی شہری اب 32 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کے ذریعے سفر کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: درخت پر شکار کیا گیا ریچھ اوپر گرنے سے شکاری کی موت ہوگئی
ہیلی اینڈ پارٹنرز کی رپورٹ
آ ج نیوز کے مطابق حال ہی میں، عالمی شہرت یافتہ کمپنی ہیلی اینڈ پارٹنرز نے پاکستانی پاسپورٹ کو 100 ویں نمبر پر درجہ دیا ہے۔ 2021 میں یہ پاسپورٹ 113 ویں نمبر پر تھا، لیکن اب کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یہ 13 درجے بہتری کے ساتھ دنیا کے 100 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی، اسی لئے حکومت نے بجلی سستی پیکیج کا اعلان کیا
ویزا فری سفر کی سہولت
یہ بہتری پاکستانی شہریوں کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ اس کے ذریعے انہیں مختلف ممالک میں بغیر ویزا کے جانے کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس سے پاکستان کا عالمی سطح پر سفر کرنے والوں کے لیے ایک نیا دروازہ کھلتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی؛ آئی سی سی نے انڈین کرکٹ بورڈ سے پاکستان نہ آنے کی تحریری وجوہات مانگ لیں
ویزہ فری ممالک کی فہرست
اب پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز یہ 32 ممالک بغیر ویزا کے یا ویزا آن ارائیول کے ذریعے وزٹ کر سکتے ہیں:
- بارباڈوس
- برونڈی
- کمبوڈیا
- کیپ ورڈے جزائر
- کوموروس
- کک آئلینڈز
- جیبوتی
- ڈومینیکا
- گنی-بساو
- ہیٹی
- کینیا
- میڈاگاسکر
- مالدیپ
- مائکرونیشیا
- منٹسیریٹ
- موزمبیق
- نیپال
- نیو
- پالا جزائر
- قطر
- روانڈا
- ساموا
- سینگال
- سیشلز
- سیرالیون
- صومالیہ
- سری لنکا
- سینٹ ونسنٹ اور گرینیڈینز
- تیمور-لیسٹے
- ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو
- تووالو
- وانواٹو
یہ بھی پڑھیں: لیسکو اینٹی تھیفٹ ٹیم اِن ایکشن، واہگہ روڈ اور صحافی کالونی سب ڈویژنز میں بجلی چوری کی بڑی وارداتیں بے نقاب
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا معاہدہ
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان حالیہ دو طرفہ معاہدہ بھی ایک اور مثبت قدم ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کو ویزا فری سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔
نتیجہ
یہ تبدیلی پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جو انہیں دنیا کے مختلف ممالک میں نئے مواقع فراہم کرے گی اور عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ میں مزید بہتری آئے گی۔