ہمارے ملک کا ماحول مریض بنانےکی مشین بن گیا ہے، وفاقی وزیر صحت

صحت کا بحران
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کا ماحول مریض بنانے کی مشین بن گیا ہے، ہم پہلے مریض بناتے ہیں پھر اُس کا علاج کرتے ہیں، یہ ہیلتھ کیئر سسٹم نہیں سک کیئر سسٹم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Your Saturday Under the Stars: How Will It Be?
ہسپتالوں کی گنجائش
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ جس حساب سے پاکستان میں لوگ بیمار ہو رہے ہیں اور یہاں بیماریاں موجود ہیں اس سے ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہسپتالوں کا حشر دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے یہاں کوئی سیاسی جلسہ ختم ہوا ہے، ایک ریلا جاتا ہے تو دوسرا آرہا ہوتا ہے، دنیا کے کسی ہسپتال میں آپ ان کنڈیشنز کے ساتھ علاج نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا 1028 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش
پینے کے پانی کی کمی
وفاقی وزیر صحت نے بتایا کہ ملک میں 68 فیصد بیماریاں گندا پانی پینے سے ہو رہی ہیں، پاکستان میں سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ گھروں کے سیوریج کا پانی، انڈسٹریز سے نکلنے والا فضلہ کسی نہ کسی نالے سے گزر کر کسی کے پینے میں شامل ہو رہا ہے۔
بچوں کی بیماریوں میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے بچے کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں، بچوں کے گردے فیل اور انہیں دیگر بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔