غزہ میں اسرائیل کا خونریز حملہ، سکولوں پر بمباری، 60 فلسطینی شہید

غزہ میں تازہ ترین اسرائیلی حملے
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) غزہ میں اسرائیل کی جانب سے تازہ ترین اور شدید ترین حملوں میں کم از کم 60 فلسطینی شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں پینی بننا بند، 114 ارب سکوں کا کیا بنے گا؟
بمباری اور نقل مکانی
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹینک مشرقی غزہ کے علاقے زیتون میں داخل ہوگئے اور سکولوں پر بمباری کی گئی، جس کے باعث ہزاروں خاندانوں کو جان بچا کر نقل مکانی کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: سمگلنگ کے خلاف نشاندہی پر ایف بی آر کا عوام کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان
عینی شاہدین کی معلومات
عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے 4 سکولوں کو نشانہ بنایا اور ان میں پناہ لینے والے سینکڑوں خاندانوں کو نکلنے کا حکم دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے بھارت جانے والی خاتون سیما حیدر کے پاکستانی شوہر نے حکومت سے اپیل کر دی
محل وقوع کی شدت
غزہ شہر کے ایک رہائشی صلاح الدین نے بتایا: "دھماکے رکنے کا نام نہیں لے رہے، سکولوں اور گھروں پر بمباری کی گئی، ہر لمحہ زلزلے جیسا محسوس ہوتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں گلوبل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ایگزیبیشن GETEX 2025 کا انعقاد
بشری نقصانات
صحت حکام کا کہنا ہے کہ صرف پیر کے روز 58 افراد شہید ہوئے، جن میں زیتون میں 10، غزہ شہر کے جنوب مغرب میں 13 افراد شامل ہیں۔ مزید 22 افراد، جن میں خواتین، بچے اور ایک مقامی صحافی شامل ہیں، ایک ساحلی کیفے پر حملے میں شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سے پی ٹی آئی کا اہم رہنما گرفتار
صحافیوں کے نقصانات
فلسطینی صحافیوں کی تنظیم کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 220 سے زائد صحافی شہید ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا انتہائی خطرناک سمجھی جانے والی “الکاتراز” جیل دوبارہ کھولنے کا اعلان
اسرائیلی فوج کے دعوے
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف حماس کے عسکری مراکز کو نشانہ بنا رہی ہے اور شہریوں کے تحفظ کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم، گراؤنڈ پر صورتحال اس کے برعکس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انوشکا شرما: بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کی بیگم، مگر کون سا نوجوان اداکار ہے جو محبت میں پاگل ہو گیا؟
اقوام متحدہ کی رپورٹ
اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ کی 80 فیصد آبادی یا تو بے گھر ہو چکی ہے یا نقل مکانی پر مجبور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹانک میں پولیس وین پر حملہ، 2 اہلکار جاں بحق، 3 شدید زخمی
جنگ بندی کی تجویز
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت حماس آدھے یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جبکہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو چھوڑے گا۔
حماس کا فیصلہ
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکی تجویز تسلیم کر لی ہے، اب فیصلہ حماس کو کرنا ہے۔