لائیون فارما لمیٹڈ کے سی ای او کی قازقستان کے سفیر سے ملاقات، دو طرفہ تجارت اور علاقائی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
اہم ملاقات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) لائیون فارما لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کاشف حسین نے قازقستان کے پاکستان میں سفیر یرژان کیستافن سے ایک اہم ملاقات کی جس میں ون بیلٹ ون روڈ (OBOR) منصوبے کے تحت تعاون اور علاقائی روابط کو فروغ دینے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان کے دوران چینی ہسپتال میں نایاب خون والی پاکستانی حاملہ خاتون کی محفوظ زچگی
دو طرفہ تجارت کی ترقی
اس ملاقات میں پاکستان اور قازقستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کے فروغ اور فارماسیوٹیکل، توانائی اور آئی ٹی جیسے کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تجارت کے امکانات بہت زیادہ ہیں، اور مشترکہ کوششوں سے تجارتی رکاوٹیں دور کر کے کاروباری روابط کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وائس چیئرپرسن اوورسیز پاکستانی کمیشن بیرسٹر امجد ملک سے سینیٹر ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی کی ملاقات
ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ
ملاقات میں ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کو علاقائی انضمام کا ذریعہ قرار دیا گیا، جس میں قازقستان کو پاکستانی مصنوعات کی یوریشیا تک رسائی کے لیے ایک اہم راستہ قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: طاقتور ترین لوگوں نے دریاؤں کے راستوں پر ہوٹلز بنا رکھے ہیں: مصدق ملک
پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت
کاشف حسین نے پاکستان کی فارماسیوٹیکل صنعت کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور قازقستان و یوریشین ممالک میں پاکستانی ادویات کی برآمد اور مشترکہ منصوبوں کی تجاویز پیش کیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی لبنان میں اسرائیل کا حملہ، ایک ہی خاندان کے 5 افراد شہید
توانائی اور سرمایہ کاری کے مواقع
اس موقع پر قازقستان کے تیل و گیس کے شعبے میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے ممکنہ مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور نجی شعبے کی سطح پر روابط کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی امریکا سے سالانہ درآمدات میں اضافہ
ڈیجیٹل سرمایہ کاری کی اہمیت
قازقستان کو ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے لیے ایک ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا گیا، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے، خاص طور پر ڈیجیٹل ہیلتھ اور ڈیٹا سروسز میں اشتراک پر گفتگو ہوئی۔ قازقستان کے ذریعے روڈ لنک سے وسطی ایشیا تک پاکستانی مصنوعات کی ترسیل کو ایک انقلابی قدم قرار دیا گیا۔
ملاقات کا اختتام
ملاقات مثبت اور تعمیری ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، اور دونوں جانب سے ان شعبوں میں عملی شراکت داری کے لیے عزم کا اظہار کیا گیا۔








