وفاقی محتسب نے ای او بی آئی سے نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلات مانگ لیں

ای او بی آئی کے خلاف شکایات کا جائزہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (EOBI) کے خلاف بڑی تعداد میں شکایات کا جائزہ لینے کے لئے سینئر ایڈوائزر احمد فاروق کی سربراہی میں ایک معائنہ ٹیم ای او بی آئی کے علاقائی دفتر، اسلام آباد بھیجی۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کے لیے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
معائنہ ٹیم کی تشکیل
ٹیم میں وفاقی محتسب کے رجسٹرار محمد ثاقب خان، کنسلٹنٹ خالد سیال، انویسٹی گیشن آفیسر جمیل احمد اور اے ایل او اعجاز حسین شامل تھے۔ وفاقی محتسب کے سینئر ایڈوائزر نے معائنہ کے دوران ای او بی آئی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ملک بھر میں سروے کر کے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ دیں کہ پاکستان میں کتنی کمپنیاں ہیں جنہیں ای او بی آئی کے قانون کے مطابق رجسٹرڈ ہونا چاہیے، اور ان کی رجسٹریشن نہیں کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اوچ شریف: گھر والوں کیلئے کھانا لیکر جانے والے سیلاب متاثرین کی کشتی الٹ گئی
رپورٹ اور ہدایات
انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کے رجسٹرڈ ملازمین اور پنشنرز کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ ٹیم نے ای او بی آئی کو سوالات کی ایک فہرست بھی دی جن کے تفصیلی جوابات ایک ہفتے کے اندر دینے کی ہدایت کی۔ معائنہ ٹیم نے وفاقی محتسب کی کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالر مالیت کے انجن فروخت کرنے کی منظوری دیدی
ای او بی آئی کی تیاری اور ڈیٹا
معائنہ ٹیم کو ای او بی آئی کی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جس پرائیوٹ کمپنی میں 10 یا اس سے زیادہ ملازم کام کر رہے ہوں، ان کی رجسٹریشن ضروری ہے۔ اس وقت ای او بی آئی کے پاس رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 155,888 ہے جبکہ رجسٹرڈ ملازمین کی تعداد 1 کروڑ 15 لاکھ 55 ہزار 309 ہے۔
پی ٹی سی ایل اور پنشنرز کی تعداد
سب سے بڑی رجسٹرڈ کمپنی پی ٹی سی ایل ہے۔ فی الحال ای او بی آئی کے پنشنرز کی تعداد 8 لاکھ 2 ہزار 388 ہے، جنہیں 10 ہزار سے 34 ہزار روپے ماہانہ پنشن دی جا رہی ہے۔