ایک دوسرے کو گالیاں دینے کا نہیں، متحد ہونے کا وقت ہے۔ محمود اچکزئی نے قومی حکومت کے لیے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کر دی

اسلام آباد میں پریس کانفرنس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی حکومت بنانے کے معاملے کے سوا اس حکومت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ ایک دوسرے کو گالیاں دینے کا نہیں، اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کے لیے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔
یہ بھی پڑھیں: گیس مہنگی ہونے سے بجلی ایک روپیہ مزید مہنگی ہونے کا امکان
محمود خان اچکزئی کا موقف
اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہماری باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی، اب یہ حکومت آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مبینہ طورجنات کے ہاتھوں اغوا خاتون کےکیس میں دم کرنے والے پیر کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا
الیکشن کمیشن پر تنقید
’’جنگ‘‘ کے مطابق محمود خان اچکزئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جانبداری سے کام لیا۔ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا، یہ حکومت بندوق کی نوک پر آئی ہے۔ شہباز شریف میرے دوست ہیں، میری سخت باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں۔ لوگوں کو پیسوں اور بندوق کے زور پر قابو کرکے حکومت بنائی گئی۔
پارلیمنٹ کی صورتحال
سپیکر قومی اسمبلی جانبدار ہیں۔ پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ سپیکر کہتے ہیں کہ جاسوس اداروں کو ہر کسی کی کال ٹیپ کرنے کا حق حاصل ہے۔ موجودہ حالات میں چپ بیٹھنا مجرمانہ غفلت ہے۔