دانستہ طور پر ممنوعہ ادویات کا استعمال نہیں کیا بلکہ پاکستان میں عام پائے جانے والے “جم کلچر” کا شکار بنا، ارسلان ایش کی وضاحت

آرslan Ash کی وضاحت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی شہرت یافتہ پاکستانی ای سپورٹس سٹار ارسلان ایش نے حالیہ اینٹی ڈوپنگ کیس کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی دانستہ طور پر ممنوعہ ادویات کا استعمال نہیں کیا بلکہ وہ پاکستان میں عام پائے جانے والے "جم کلچر" کا شکار بنے۔
یہ بھی پڑھیں: اہم خبر ۔۔۔پنجاب بھر میں ہوائی اڈوں اور ائیربیسز کے گرد 15 کلومیٹر تک دفعہ 144 نافذ
مقامی جم میں شمولیت
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر ارسلان ایش نے کہا کہ 2021 میں جب کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے ای اسپورٹس ٹورنامنٹس رک چکے تھے تو میں نے فٹنس کے لیے ایک مقامی جم جوائن کیا۔ وہاں ایک ٹرینر نے مجھے کچھ 'سَپلمنٹس' تجویز کیے جنہیں میں نے اعتماد کے ساتھ تقریباً 60,000 روپے میں خرید لیا، اس وقت مجھے علم نہیں تھا کہ ان میں ممنوعہ اجزاء شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیرو میں ایشیا پیسیفک اکانمک کارپوریشن کا اجلاس، یہ تنظیم کیا ہے اور اس کی کیا اہمیت ہے؟ آپ بھی جانیے
ڈوپ ٹیسٹ کے نتائج
انہوں نے کہا کہ 2022 کے آخر میں بین الاقوامی ای سپورٹس فیڈریشن IESF چیمپئن شپ جیتنے کے بعد جب ان کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا، اسی وقت مجھے پتا چلا کہ جو چیزیں میں لے رہا تھا وہ دراصل ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کے قوانین کے تحت ممنوعہ تھیں اور میرا تجزیہ اولمپک معیار کے اتھلیٹس کے اصولوں کے تحت کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں کتنے پاکستانی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں؟ حیران کن انکشاف
آگاہی اور تبدیلی
ارسلان ایش کا کہنا تھا کہ یہ عمل جان بوجھ کر نہیں تھا بلکہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوئے، جیسا کہ اکثر افراد بغیر کسی رہنمائی یا آگاہی کے جم کلچر میں ہوتے ہیں جہاں ایسے سَپلمنٹس عام دستیاب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جونہی مجھے معلوم ہوا کہ میں کیا لے رہا ہوں میں نے فوری طور پر ان کا استعمال بند کر دیا، اب میں ایک بہتر جم کا حصہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کیچ میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد جہنم واصل، ہلاک ہونیوالوں میں انتہائی مطلوب گینگ ثنا عرف بارو بھی شامل
کامیابی کا راز
ارسلان ایش نے واضح کیا کہ ان کی گیمنگ میں کامیابی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں اور کہا کہ یہ بات صاف کر دوں کہ میری ای سپورٹس کامیابیاں، جیسے EVO ٹائٹل، میں نے جم جانے سے بہت پہلے حاصل کیں۔ میری کامیابی ہمیشہ مہارت، محنت اور جنون کا نتیجہ رہی ہے، نہ کہ کسی سَپلمنٹ کا۔
سزا اور اعلان
واضح رہے کہ ارسلان ایش کو 2022 میں مقابلے کے دوران ڈوپنگ کنٹرول میں مثبت ٹیسٹ آنے پر بین الاقوامی ای سپورٹس فیڈریشن نے دو سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔
I want to address the ongoing discussion and be fully transparent.
Back in 2021, during the COVID lockdowns when esports tournaments were on hold, I started going to a local gym in Pakistan, like many others, I just wanted to get fit, build a lean physique.
A trainer there…
— Twis | Arslan Ash (@ArslanAsh95) July 3, 2025