رنگ خون کا، بہت ماند دیکھائی دیتا ہے

سانحے کا خاموشی میں گزر جانا

کچھ دنوں پہلے ہونے والا سانحہ سوات ہو یا پھر آج کراچی کے علاقے لیاری میں 6 منزلہ خستہ حال عمارت گرنے کا واقعہ، قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہارے یہاں معمول کی بات بنتی جارہی ہے، ایک ایسی بات جس سے اقتدار کی نشستوں پر براجمان شخصیات کا کوئی لینا دینا نظر نہیں آتا، جس سے اُنہیں کوئی فرق پڑتا دیکھائی نہیں دیتا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیرکھیل آصف محمود سے ملاقات،کرکٹ کے فروغ و ایمپائرز ڈویلپمنٹ پروگرامز کیلئے تعاون پر اتفاق

ریسکیو کے معیار کی جانچ

سانحہ ہو جاتا ہے، ریسکیو ٹیمیں گرتے، پڑتے آرام اور اطمینان سے، اپنی سہولت کے مطابق جائے حادثہ پر پہنچتی ہیں، اور پھر جیسے تیسے کام کا آغاز کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں لڑکی کے بال کاٹنے کا کیس، عدالت نے دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا

ریسکیو کی کوششیں

ٹی وی چینلز پر لوگوں نے سوات دریا میں ایک چھوٹی سی بوٹ کو ریسکیو کا کام کرتے دیکھا۔ لیاری میں جس طرح سے ریسکیو آپریشن ہوتا دیکھائی دے رہا ہے، اللہ کرے کہ اپنے مقاصد حاصل کرلے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: Two Lakh Riyal Robbery, Accused’s Bail Petition Rejected

ریسکیو اداروں کی صورتحال

ہمارے یہاں کے ریسکیو اداروں کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ان اداروں کے پاس مطلوبہ افرادی قوت، سازوسامان، پیشہ وارانہ تربیت کا فقدان، اور سب سے بڑھ کر کسی حادثہ کی صورت میں فوری طور پر کیا ہونا چاہیے اگر ان اداروں کو پتہ بھی ہو تو وہ اس پر عمل نہیں کرتے۔ ایسا کیوں ہے؟ اس سوال کے جواب کی کھوج ضروری ہے!!

یہ بھی پڑھیں: برطانوی حکومت نے کئی لائنوں کو جنگ میں جھونکنے کے لیے منتخب کر لیا، بدین کی پٹری کو بھی اکھاڑ کر فولاد کے حصول کے لیے برطانیہ بھیج دیا گیا

عوام کا نقطہ نظر

عوام کا ماننا ہے کہ سیاست، نااہلی، اور کرپشن کے ناسور نے ان اداروں کو نیم مفلوج بنا رکھا ہے۔ اربوں کھربوں کے فنڈز کا بڑا حصہ (اُوپر سے لے کر نیچے تک) بد دیانتی اور بد نیتی کی نظر ہو جاتا ہے۔ اگر ریسکیو ٹیمیں تمام تر پروٹوکول پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بروقت جائے حادثہ پر پہنچ جائیں اور پیشہ وارانہ ہنرمندی کے تحت، چابک دستی سے کوششیں شروع کی جائیں تو بہت سی انسانی جانیں بچ جائیں۔

حکومتی اقدامات کی ضرورت

سیاسی اور حکومتی عہدیداروں کی جانب سے محض لمبے چوڑے، انسانی ہمدردی پر مبنی، بیانات داغ دینے سے انسانی جانوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا، حادثات کی روک تھام کے لیے جن اقدامات اور اصلاحات کی ضرورت ہے اُن پر عمل پیرا ہونا ضروری ہوگا.

نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...