سماجی برائیوں کے خلاف تحریکیں منظم کی جا سکتی ہیں اور اگر سیاسی جماعتیں عوامی ایشوز پر کام کرنا شروع کر دیں تو معاشرے کو جنت نظیر بنا سکتے ہیں

مصنف

رانا امیر احمد خاں

یہ بھی پڑھیں: سرگودھا: والی بال میچ کے دوران قتل کرنے والے مجرموں کو مجموعی طور پر 94 سال کی سزا

قسط

86

یہ بھی پڑھیں: عالمی حالات کا ملک پر اثر پڑے گا، سب پاکستانیوں کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، عمران خان

ملاقات کی کامیابی

3 روز تک جاری رہنے والی سیکرٹری ہیلتھ کے ساتھ یہ ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت ہوئیں اور سیکرٹری ہیلتھ نے یقین دلایا کہ ان تمام تجاویز پر عمل درآمد کے ضمن میں چیف سیکرٹری حکومت مغربی پاکستان کو اپنی رپورٹ ارسال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: صائمہ بلوچ نے ندا یاسر کے شو میں نہ جانے کی وجہ بتادی

خوراک میں ملاوٹ کے خلاف مہم

خوراک میں ملاوٹ کے خلاف ایک سال تک چلائی جانے والی یہ مہم اس حد تک کامیاب رہی کہ حکومت پاکستان نے آئندہ چل کر کوآپ سٹورز، یوٹیلٹی سٹورز کے نام سے خالص اشیائے کے سٹورز قائم کیے اور اشیاء خوردنی مارکیٹ میں بند پیکٹوں میں دستیاب ہونے لگیں۔ سماجی برائیوں میں سے خوراک میں ملاوٹ جیسی قبیح برائی کے خلاف یوتھ موومنٹ کی جانب سے یہ پہلی مہم تھی جو الحمداللہ کامیابی پر منتج ہوئی اور ہمیں حوصلہ ملا کہ دیگر سماجی برائیوں کے خلاف بھی تحریکیں منظم کی جا سکتی ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں بھی ایسے ہی عوامی ایشوز پر کام کرنا شروع کر دیں تو ہم اپنے معاشرے کو جنت نظیر بنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے بھارتی شائقین کے پتھراؤ کے دوران فیلڈرز کو ہیلمٹ پہننے پر مجبور کیا

یوتھ موومنٹ کے فلاحی کاموں کے لئے عطیات کی مہم

کسی بھی تحریک یا تنظیم کی کامیابی کے لئے فنڈز کی فراہمی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ ہم ہر سال یوتھ موومنٹ کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کے ضمن میں پندرہ روزہ مہم منظم کیا کرتے تھے۔ ہماری تحریری درخواستوں پر کبھی کبھار حکومت کے محکموں سماجی بہبود، محکمہ اطلاعات اور بیورو آف نیشنل ری کنسٹریکشن کی جانب سے ہمارے ادارے کو چند ہزار کی رقم بطور گرانٹ موصول ہو جایا کرتی تھی۔ یہ رقم بھی مغربی پاکستان کے مرکزی دفتر میں موجود کل وقتی دفتری سٹاف کے لئے ناکافی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی بیورو کریسی کیلئے اہم خبر آ گئی

ٹریننگ اور سکولز کے ساتھ تعاون

دیگر منصوبوں میں ٹائپ شارٹ ہینڈ کے انگریزی اور اردو انسٹرکٹرز خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ طالبات کے لئے ٹائپ شارٹ ہینڈ کی تربیت بلا فیس مفت دی جاتی تھی۔ مغربی پاکستان کے دیگر شہروں سے لاہور آ کر مجلس عاملہ کے اجلاسوں میں شرکت کرنے والے احباب اپنے خرچ پر لاہور تشریف لاتے تھے۔ یوتھ موومنٹ کے لئے فنڈز کی فراہمی کے ضمن میں ٹی بی ایسوسی ایشن اور ریڈکراس کے لئے بھی اسی طرح کی مہمات چلائی جا رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی نے جوڈیشل کمیشن رکن کیلئے بیرسٹر گوہر کا نام سپریم کورٹ کو بھجوادیا

سکولوں کی شراکت داری

ہزاروں سکولوں میں دس پیسہ مالیت کے یوتھ بیجز بذریعہ ڈاک پارسل بھجوائے جاتے تھے۔ سرکاری سکولوں کے طلبا و طالبات کو یوتھ بیجز بیچنے کے بعد یوتھ موومنٹ کے اکاؤنٹ میں سینکڑوں سکولوں سے رقم جمع ہوتی تھی۔ ریلوے سٹیشن اور جی پی او کے باہر بھی ہمارے کارکن بیجز فروخت کرتے ہوئے یوتھ موومنٹ کا پیغام عام کرتے تھے۔

اقتصادی حالات

ان دنوں کا دور بہت سستا دور تھا۔ اعلیٰ سرکاری ملازمتوں میں سی ایس پی آفیسر کی تنخواہ ساڑھے تین سو روپے سے شروع ہوتی تھی، جبکہ ایک عام فرد ایک سو روپے ماہانہ میں گزارہ کر لیتا تھا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...