حکومت کا چینی 190 روپے کلو فروخت ہونے کا اعتراف، 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ

حکومت کا چینی کی قیمتوں کا اعتراف
اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے بیشتر شہروں میں چینی کی 190 روپے کلو میں فروخت کا اعتراف جبکہ قلت پوری کرنے کیلیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ اعتراف وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 196 روپے کلو ہو چکی ہے۔
چینی کی قیمتوں میں اضافہ
وزارت منصوبہ بندی نے ایک بیان میں کہا کہ اجلاس میں مہنگائی کے رجحانات اور پرائس میکانزم کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ بیشتر شہروں میں چینی کی قیمت 190 کلو ہو چکی ہیں، جو 765000 چینی کی برآمد سے قبل 140 روپے کلو تھی، برآمد سے قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔
چینی کی پیداوار میں کمی
رواں سال چینی کی پیداوار کم ہوکر 58 لاکھ ٹن رہی جو گزشتہ سال 68 لاکھ ٹن تھی۔ وزارت خوراک نے قیمتوں میں استحکام کیلیے پانچ لاکھ ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوران اجلاس سربراہ ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال شرح مہنگائی 4.5 فیصد رہی جوکہ پیوستہ مالی سال میں 23.4 فیصد تھی۔
پرائس سکور کارڈ سسٹم کی نگرانی
اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پرائس سکور کارڈ سسٹم کے ذریعے قیمتوں کی موثر نگرانی پر زور دیتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی تعریف کی، چیف سیکرٹری سندھ نے یہ کارڈ 10 بار، چیف سیکرٹری پنجاب نے 6 بار، چیف سیکرٹری بلوچستان نے صفر بار، ڈی سی اسلام آباد نے 27 بار، ڈی سی کراچی نے 6 بار اور ڈی سی کوئٹہ نے 4 بار سکور کارڈ چیک کیا۔
صوبائی حکومتوں کی مانیٹرنگ کی کمی
وزیر منصوبہ بندی نے صوبائی حکومتوں کے قیمتوں کی نگرانی کے لیے ڈیجیٹل نظام سے استفادہ نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔