سرفراز احمد کی کپتانی کی صلاحیت بابر، رضوان، شاہین اور سلمان آغا سے زیادہ تھی: باسط علی

سرفراز احمد کی کپتانی کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی نے ایک بار پھر سرفراز احمد کی کپتانی کی تعریف کی اور انہیں پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھائی کے ڈی این اے ٹیسٹ نے انکشاف کیا کہ اس کی بہن 57 سال پہلے ہسپتال میں تبدیل ہو گئی تھی
باسط علی کی رائے
نجی ٹی وی کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر اور تجزیہ نگار باسط علی نے کہا کہ سرفراز نے قومی ٹیم کو نمبر ون بنا دیا تھا، پھر بھی اُسے دودھ میں سے مکھی کی طرح سے ہٹا دیا گیا مگر وہ بچہ خاموش رہا۔
یہ بھی پڑھیں: نیویگیشن کی خامی یا حکام کی لاپرواہی: بریلی میں نامکمل پل سے گاڑی گرنے کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار کون؟
سرفراز احمد کی قیادت کی صلاحیتیں
باسط علی نے کہا کہ سرفراز بے باک لیڈر تھا اور بابر اعظم جیسے کپتان تو اُس کی جیب میں رہتے تھے۔ اللہ نے سرفراز کو جو کپتانی کی صلاحیتیں دی تھیں، وہ چاہے بابر ہو، رضوان، شاہین یا سلمان علی آغا، یہ سب اس کی سطح پر نہیں آتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنا کر رہیں گے، قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف
ٹیم کے لیے سرفراز کا نقطہ نظر
انہوں نے کہا کہ سرفراز نے کبھی اپنے لیے نہیں بلکہ ہمیشہ ٹیم اور ملک کے لیے سوچا اور گراؤنڈ میں بھی اس کا خیال یہی ہوتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں اُس نے پانچ نمبر پر بیٹنگ کی تو رنز کیے اور پھر 7ویں نمبر پر کھیلنے آیا تو بھی خود کو اچھا کھلاڑی ثابت کیا۔
کھلاڑیوں کو بنانا جاننا
باسط علی کا خیال ہے کہ یونس خان، انضمام اور راشد لطیف کی طرح سرفراز احمد بھی کھلاڑیوں کو بنانا جانتا ہے جبکہ یہ صلاحیت رضوان، بابر، شاہین اور دیگر لوگوں میں نہیں ہے۔