ایرانی جوہری مسئلے کا اصل حل فلسطین کے مسئلے سے جڑا ہے، اسلامی دنیا کی آوازوں کو سنا جانا ضروری ہے: چین

چینی وزیر خارجہ کی تشویش
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ عسکری جھڑپوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان واقعات کو دہرایا نہیں جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرو میں سابق صدر کو 15 سال کی سزا سنادی گئی، پہلے کتنے صدور قید ہیں اور انہیں کہاں رکھا گیا ہے؟
ایران کے جوہری مسئلے کا حل
وانگ ای کا کہنا تھا کہ جنگ ایرانی جوہری مسئلے کا حل نہیں ہے اور پیشگی حملے نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ ان کی کوئی اخلاقی یا قانونی حیثیت بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری مسئلے کا اصل حل فلسطین کے مسئلے سے جڑا ہوا ہے، جسے مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: گند کی قیمت 600 روپے بڑھ گئی
انسانی المیہ اور عرب اقوام کی خواہشات
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جاری انسانی المیے کو فوری طور پر روکا جائے اور عرب اقوام کی جائز خواہشات کو تسلیم کیا جائے۔ اسلامی دنیا کی آوازوں کو سنا جانا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جنگ بندی میں امریکی صدر کی ثالثی کا انکار کر دیا
دو ریاستی حل کی ضرورت
وانگ ای نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعے کے حل کا واحد حقیقت پسندانہ راستہ دو ریاستی حل ہے اور عالمی برادری کو اس کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
طاقت کے استعمال پر انتباہ
وانگ ای نے خبردار کیا کہ طاقت کا اندھا دھند استعمال صرف مزید تصادم، نفرت اور عدم استحکام کو جنم دے گا۔ انہوں نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک خودمختار ملک کی جوہری تنصیبات پر بمباری ایک خطرناک نظیر قائم کرتی ہے اور اگر اس قسم کے اقدامات کسی جوہری سانحے کو جنم دیتے ہیں تو اس کے نتائج پوری دنیا کو بھگتنا ہوں گے۔