روس نے سعودی شہریوں کے لیے ویزا فری سروس فراہم کرنے پر غور شروع کردیا

ماسکو میں مشترکہ پریس کانفرنس
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے دورۂ ماسکو کے دوران مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور بھارتی شخص پاکستان کی حمایت میں فیس بک پوسٹ کرنے پر گرفتار
دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی
روسی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے مضبوط دوطرفہ تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے یوکرین جنگ پر متوازن مؤقف کو بھی سراہتے ہیں۔ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یمن میں قیامِ امن کے لیے سعودی عرب کے کردار کو بھی سراہا۔ روس میں ای-ویزا سہولت کے بعد سعودی سیاحوں کی تعداد میں 570 فیصد اضافہ ہوا۔ اب ویزا مکمل طور پر ختم کرنے کا عندیہ دونوں ملکوں کے بڑھتے ہوئے تعلقات کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جوبائیڈن صدارت چھوڑنے کے بعد پہلی بار منظر عام پر آگئے
غزہ کی صورتحال پر بات چیت
روسی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے روسی حکام کے ساتھ ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری فوری ترجیح مستقل جنگ بندی ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے۔ دونوں رہنماؤں نے ایران کے جوہری پروگرام پر بھی بات کی اور ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی ایٹمی ادارے IAEA سے مکمل تعاون کرے۔
آنے والے اہم اجلاس
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بتایا کہ "روس-عرب سربراہی اجلاس" اکتوبر میں ماسکو میں منعقد ہوگا، جس میں سعودی عرب کی شرکت متوقع ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ "روس-خلیج تعاون کونسل (GCC) سٹریٹیجک ڈائیلاگ" کا آٹھواں وزارتی اجلاس 11 ستمبر کو سوچی میں ہوگا۔ لاوروف نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ سعودی عرب 2025 میں سینٹ پیٹرز برگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں "اعزازی مہمان" کی حیثیت سے شرکت کرے گا۔ یاد رہے کہ روس اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کو 100 سال مکمل ہو رہے ہیں۔