ایران کے سپریم لیڈر جنگ کے بعد منظر عام پر آ گئے۔

آیت اللہ خامنہ ای کا عوامی منظر عام پر آنا
تہران (ویب ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای جنگ کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں، جس کے بعد ملکی سیاسی اور عسکری حلقوں میں ایک نیا جوش و جذبہ نظر آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: 30 لاکھ روپے تاوان کیلئے نوجوان کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکاروں پر مقدمہ
شب عاشور کی روحانی مجلس میں شرکت
سی این این کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں شب عاشور کی روحانی مجلس میں شرکت کی، جہاں عزاداروں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کا پلیئرز ڈرافٹ 11 جنوری کو ہو گا
حمایتی نعروں کا جوش
مجالس میں شریک افراد نے آیت اللہ خامنہ ای کے حق میں فلک شگاف نعروں کے ساتھ ان کی حمایت کا اظہار کیا، جو ایرانی عوام کی جانب سے ان کے قائدانہ کردار پر پختہ یقین کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بادشاہی مسجد ’’پاکستان زندہ باد ‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھی ،بھارت کے بزدلانہ حملے مورال کم نہیں کر سکتے، مولانا عبدالخبیر آزاد
جنگ کے اثرات
رپورٹس کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے ابتدائی مراحل میں اسرائیل کے فضائی حملے میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت اور جوہری پروگرام سے وابستہ اہم سائنسدانوں کی بڑی تعداد شہید ہو گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: واہگہ بارڈر کے راستے مزید ۳۱۵ مسافربھارت روانہ، ۲۰۱ پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے
آیت اللہ خامنہ ای کی حفاظت کے اقدامات
اس کے بعد آیت اللہ خامنہ ای اپنے حفاظت کے پیش نظر ایک نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے تھے، جہاں انہوں نے موبائل فون اور دیگر برقی آلات کا استعمال ترک کر دیا تھا تاکہ ان کی سرگرمیوں کی نگرانی نہ کی جا سکے۔
افواہوں کا ختم ہونا
آیت اللہ خامنہ ای کی غیاب کے دوران کئی افواہیں گردش کرتی رہیں، تاہم ان کی حالیہ عوامی شرکت نے تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے۔