نیتن یاہو کی جنگ بندی پر مشروط آمادگی، مذاکرات کے لیے قطری دعوت قبول

اسرائیل کی جنگ بندی اور مذاکرات کی تیاری
تل ابیب (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو نے عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہیں، جس کے لیے اسرائیل کا ایک وفد قطر بھیجا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے کینیڈا کی تعمیر و ترقی میں جو بھرپور کردار ادا کیا ہے وہ قابل تعریف ہے: کمل کھیرا
حماس کی جانب سے فوری مذاکرات کی پیشکش
حماس کی جانب سے فوری مذاکرات کی پیشکش کے بعد اسرائیل کا یہ ردعمل سامنے آیا ہے، تاہم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے مسودے میں حماس کی طرف سے تجویز کی گئی تبدیلیاں اسرائیل کےلیے قابلِ قبول نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملے سے پہلے سفارت کاری کے لیے دو ہفتے کا وقت دے دیا
قطر کی تجاویز پر اسرائیلی اعتراضات
نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قطر کی جانب سے فراہم کی گئی تجاویز اور حماس کی تبدیلیوں سے گزشتہ شب اسرائیل کو آگاہ کیا گیا تھا، تاہم ان میں سے کئی نکات پر اسرائیل کو اعتراضات ہیں۔
نیتن یاہو کی مذاکرات کی ہدایت
بیان میں مزید کہا گیا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد نیتن یاہو نے قطری دعوت پر مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یرغمالیوں کی واپسی کےلیے انہی شرائط پر بات آگے بڑھائی جاسکے جن پر اسرائیل پہلے ہی اتفاق کرچکا ہے۔