محرم الحرام: سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کرنے پر 24 گھنٹوں میں 18 گرفتار، 19 مقدمات درج

پنجاب پولیس کی کارروائی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب پولیس نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور قابل اعتراض مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قیدیوں کی جانب سے وزیر قانون کو دھمکیاں ملنے کا معاملہ، وکلاءنے کل ہڑتال کا اعلان کردیا
سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی رپورٹنگ
نجی ٹی وی آج نیوز نے ترجمان پنجاب پولیس کے حوالے سے بتایاکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان میں سے 19 واقعات پر مقدمات درج کر کے 18 قانون شکن افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ اور ٹاؤٹ کی “لوّ سٹوری” میں اتار چڑھاؤ ضرور آتے ہیں جس سے ۔ ۔ ۔” اقرارالحسن بھی میدان میں آگئیں
واقعات کی تفصیل
ترجمان کے مطابق فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 16 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ واٹس ایپ پر 3 اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 6 ایسے واقعات سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج
مجموعی صورتحال
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ 7 روز کے دوران سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد کی تشہیر کرنے پر مجموعی طور پر 130 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں اور 148 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پاکستان کے مزید کتنے سوشل میڈیا چینلز بند کردیئے گئے۔۔؟ جانیے
آئی جی پنجاب کا بیان
آئی جی پنجاب نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور ان کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نفرت انگیزی، فرقہ واریت یا اشتعال انگیزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پنجاب پولیس کا عزم
پنجاب پولیس کا یہ کریک ڈاؤن اس بات کا مظہر ہے کہ ریاست محرم الحرام کے تقدس اور عوامی تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی فرقہ وارانہ نفرت کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔