برطانیہ کا کراچی لیاری سانحہ پر اظہار افسوس، ریسکیو آپریشن میں مشکلات

عمارت کے ملبے تلے انسانی جانوں کا ضیاع
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی کے علاقے لیاری، بغدادی میں جمعہ کے روز گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے سے اب تک 27 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سخت فیصلوں سے معاشی بحالی ہوئی، غلطیاں نہ دہرائی جائیں، گورنر سٹیٹ بینک
ریسکیو آپریشن کی جاری صورتحال
نجی ٹی وی آج نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے اور ملبے تلے اب بھی 10 سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ برطانیہ نے اس المناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم، کلائمٹ چینج، اسموگ ڈپلومیسی، فکر مند عدلیہ
برطانوی ہائی کمشنر کا بیان
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ لیاری واقعے میں المناک جانی نقصان پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہادر ریسکیو ورکرز کے ساتھ کھڑی ہیں جنہوں نے مشکل ترین حالات میں انتھک محنت سے امدادی کارروائیاں انجام دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی پاکستان کا ایف 16 طیارہ چوری ہوگیا؟ بھارتیوں کا ایسا مضحکہ خیز دعویٰ کہ ہر کوئی ہنس کر لوٹ پوٹ ہو جائے
ریسکیو ٹیموں کو درپیش مشکلات
دوسری جانب ریسکیو انچارج حمیر واحد کے مطابق، ریسکیو ٹیموں کو آپریشن کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ موبائل سگنلز کی عدم دستیابی اور جگہ جگہ رکاوٹوں کی وجہ سے ہیوی مشینری بروقت موقع پر نہیں پہنچ پا رہی۔ تنگ گلیوں اور ہجوم کے باعث ریسکیو کا عمل مزید پیچیدہ ہے۔
مچھلیوں کی تلاش کا عمل
حمیر کے مطابق، اب تک 95 فیصد ریسکیو آپریشن مکمل کیا جا چکا ہے، تاہم باقی رہ جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’آخری بچے زید کی لاش نکالنے میں دو گھنٹے سے زائد کا وقت لگا، جبکہ اب بھی ملبے تلے ایک رکشہ ڈرائیور کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس کی تلاش کے لیے آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔‘