بھارتی عدالت نے سیف علی خان کو 15 ہزار کروڑ کی وراثتی جائیداد سے کیوں محروم کیا؟ جانیے

سیف علی خان کی قانونی جنگ
مدھیہ پردیش (ڈیلی پاکستان آن لائن) بالی وڈ اداکار سیف علی خان کو اپنے آبا اجداد کی جائیداد پر قانونی جنگ میں سنگین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: سوئی ناردرن کا مالی سال 2023-24 میں تاریخ کا بلند ترین منافع اور حصہ داران کے لیے 75 فیصد غیرمعمولی ڈیویڈنڈ کا اعلان
ہائی کورٹ کا فیصلہ
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے حکومت کے دشمنی جائیداد کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: ہر سال مختلف ایوارڈ ملتے ہیں، ایمانداری کا بھی ایوارڈ ملنا چاہیے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور
جائیداد کی مالیت
اس فیصلے کے تحت بھوپال میں واقع 15 ہزار کروڑ روپے مالیت کی جائیداد کو دشمنی جائیداد قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دعاگو ہوں مولانا کی سوچ غالب آئے اور وہ پی ٹی آئی کو منا لیں: رانا ثناء اللہ
پہلا مقدمہ اور نتیجہ
عدالت نے 2000 میں ہونے والے مقدمے کے فیصلے کو الٹ دیا جس میں سیف علی خان، ان کی والدہ شرمیلا ٹیگور اور بہنوں سوہا اور سبا علی خان کو اس جائیداد کا جائز وارث قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف نے ارشد ندیم کو بڑی خوشخبری سنا دی
چیلنج کا پس منظر
اس فیصلے کو نواب حامد اللہ خان کے دیگر ورثاء نے چیلنج کیا، جن کا مؤقف تھا کہ وراثت مسلم ذاتی قانون کے مطابق تقسیم ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 14، 14 کیس ہیں، ہم پر بہت ظلم کیا جارہا ہے،40 دن کا چلہ کاٹامگرصحت اب تک ٹھیک نہیں ہوئی: شیخ رشید
تاریخی پس منظر
اس تنازعہ کی اصل وجہ یہ ہے کہ سیف علی خان کی پردادی عابدہ سلطان، جو نواب حامد اللہ خان کی بیٹی تھیں، نے تقسیم ہند کے بعد پاکستان جانے کا فیصلہ کیا تھا اور بھارتی شہریت کو ترک کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز مری سے واپسی پر فیلڈ ہسپتال دیکھ کر رک گئیں،ادویات کی مفت فراہمی اور ورکنگ کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں۔
دشمنی جائیداد ایکٹ
اس اقدام کی بنا پر دشمنی جائیداد ایکٹ (1958) کے تحت ان کی جائیداد پر قبضہ کرنے کا راستہ ہموار ہو گیا تھا۔ اس قانون کا مقصد وہ جائیدادیں ضبط کرنا ہے جو دشمن ممالک یعنی پاکستان سے تعلق رکھنے والے افراد کے زیر ملکیت ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا
نگراں ادارے کا اقدام
2014 میں دشمنی جائیداد کے نگراں ادارے نے بھوپال کے شاہی خاندان کی جائیداد کو رسمی طور پر دشمنی جائیداد کے طور پر درجہ بند کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کیلیے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار
سیف علی خان کی اپیل
سیف علی خان نے اس فیصلے کے خلاف 2015 میں عارضی اسٹے حاصل کیا تھا، تاہم 13 دسمبر 2024 کو ہائی کورٹ نے ان کی اپیل مسترد کر دی اور اسٹے ختم کر دیا۔
حکومت کا راستہ ہموار
عدالت نے سیف علی خان اور ان کے خاندان کو 30 دن کی مدت دی تھی تاکہ وہ اپیل کورٹ میں اپیل دائر کر سکیں، لیکن کوئی اپیل داخل نہیں کی گئی، جس سے بھارتی حکومت کو جائیداد پر قبضہ کرنے کی راہ ہموار ہو گئی۔