سیاستدانوں نے ضیاء الحق اور مشرف کا دور ختم ہونے پر بھی اپنی اور ملک کی سمت درست نہ کی، دولت اور جائیدادوں میں اضافہ کرنے میں لگے رہے۔

مصنف کا تعارف

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 89

یہ بھی پڑھیں: لیسکو نے نادہندگان سے 5 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کرلی

یونیورسٹی کی کتاب کی اہمیت

میرے 50 سال قبل کے ان جذبات کی تائید ڈھاکہ یونیورسٹی کے 1971ء میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید سجاد حسین کی کتاب 'شکستِ آرزو (جب پاکستان دولخت ہوا)' سے بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے مجھے مزید کہا کہ اگر آپ نوکری کرنا چاہتے ہیں تو کوئی نامی نوکری کریں۔ وہ اس پوزیشن میں تھے کہ مجھے کوئی بہتر ملازمت دلوا سکتے تھے۔ میں نے انہیں جواباً کہا کہ میں جس طرح خدمت کے جذبے کے تحت یوتھ موومنٹ میں کام کر رہا تھا، اسی جذبہ کے تحت میں فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن میں بھی کام کر رہا ہوں۔ کیونکہ میری رائے میں اگر آج ہم ملک کی آبادی کو کنٹرول کرنے کی راہ پر چل پڑیں تو پاکستان آئندہ چل کر تیزی سے ترقی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب

حکومتوں کی ناکامی

افسوس ایوب خان کے بعد آنے والے حکمرانوں نے آبادی کے مسئلے پر اتنا مؤثر کام نہیں کیا جیسا کہ ہمارے ساؤتھ ایشیا کے خطے میں بنگلہ دیش، سری لنکا، چین اور دیگر ممالک نے کیا۔ افسوس صد افسوس، ہمارے سیاستدان ایوب خان کو اقتدار سے رخصت کرنے کے بعد جنرل یحییٰ خان اور جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاؤں کے ساتھی بن گئے اور ملک 1954ء کے بعد دوسری تیسری مرتبہ ترقی کی راہ سے ہٹ گیا۔ سیاستدانوں نے ضیاء الحق اور جنرل مشرف کا دور ختم ہونے پر بھی اپنی اور ملک کی سمت درست نہ کی۔ میاں نواز شریف، بے نظیر بھٹو اور زرداری نے خود کو جمہوریت کا چیمپئن کہا مگر اندرون خانہ کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ہو کر ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: ایسی سفاک عدالت نہیں دیکھی جاتی۔۔۔

پاکستان کی موجودہ صورتحال

اس طرح آج اکیسویں صدی کی ربع صدی گزرنے پر بھی وطن عزیز پاکستان پسماندگی سے نجات اور ترقی کی دوڑ میں پورے ساؤتھ ایشیا میں سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔ کتنے دکھ اور کرب کی بات ہے کہ قائداعظم کا پاکستان، جو 1960ء کے عشرہ میں پورے ساؤتھ ایشیا میں چین، کوریا، ملائیشیا اور ہندوستان سے معاشی طور پر آگے تھا، آج 50 سال گزرنے کے بعد سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کے آتے ہی چائے کی درآمد میں بڑا اضافہ

یوم پاکستان کی تقریب

1964ء میں جب میں مغربی پاکستان موومنٹ کے شعبہ طلباء کا صدر تھا تو میں نے احباب کے مشورے سے 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر لاہور کے مختلف کالجوں اور پنجاب یونیورسٹی میں زیر تعلیم غیر ملکی طلباء کو مرکزی یوتھ سنٹر فضل بلڈنگ، کوپر روڈ لاہور میں مدعو کر کے غیر ملکی طلباء کے اجتماع کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی نامور قانون دان جناب اے کے بروہی تھے، جو ایوب خان کی کیبنٹ میں وزیر قانون بھی رہ چکے تھے۔ دیگر مہمانوں میں پروفیسر ڈاکٹر منیر الدین چغتائی اور شکیلہ شریف، صدر یوتھ موومنٹ شامل تھیں۔ اس تقریب کے تینوں مہمانوں نے غیر ملکی طلباء کو پاکستان کے قیام کی غرض و غائت اور تحریک پاکستان کے مقاصد پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔

شکریہ اور نوٹ

غیر ملکی طلباء نے یوم پاکستان کے موقع پر ہمیں مدعو کرنے اور مل بیٹھنے کا موقع مہیا کرنے پر ہمارا شکریہ ادا کیا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب 'بک ہوم' نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...