کوٹ مٹھن میں خواجہ غلام فریدؒ کے عقیدت مندوں کا جوش و خروش بیان سے باہر ہے، ان کے مزار کے ملحق ایک بہت بڑا عجائب گھر بھی ہے

مصنف کی معلومات

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 180

یہ بھی پڑھیں: تیز رفتار گاڑی کے نیچے آ کر شہید ہونے والے اہلکاروں سے متعلق رینجرز کا بیان سامنے آگیا

خواجہ غلام فریدؒ کی شناخت

کوٹ مٹھن کی سب سے بڑی وجہ شہرت یہاں کے ایک عظیم اور قابل احترام صوفی بزرگ خواجہ غلام فریدؒ ہیں۔ خواجہ فرید ایک روحانی شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ سرائیکی، پنجابی اور اردو زبان کے بہت ہی عظیم شاعر بھی تھے۔ ان کا کلام نہ صرف سرائیکی علاقے بلکہ پورے پاکستان خصوصاً پاکستانی پنجاب اور ہندوستان کے پنجاب میں بھی خاصی مقبولیت رکھتا ہے۔ ان کے دوہے اور کافیاں سیدھا جا کر دِل پر لگتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترجمان پاور ڈویژن کا نیٹ میٹرنگ سے متعلق اہم بیان سامنے آ گیا

عرس کی تقریبات

ان کے سالانہ عرس کے موقع پر ہزاروں عقیدت مند ساری پاکستان سے آ کر یہاں جمع ہو جاتے ہیں۔ وہ ان کے مزار پر حاضری دیتے، چڑھاوے چڑھاتے اور منتیں مانگتے ہیں، جبکہ جاتے وقت یہاں کے تبرکات ساتھ لے جانا نہیں بھولتے۔ اس دوران یہاں ایک میلے جیسا سماں ہوتا ہے، جہاں سرائیکی زبان کے شعراء اپنے نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں اور مقامی فنکار ان کا کلام سناتے ہیں۔ مجھے اس مزار اور عقیدت مندوں کا جوش و خروش دیکھنے کا موقع ملا ہے جو بیان سے باہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ساتھ 4 روزہ تنازع کے بعد پاک-افغان سفارتی تعلقات میں بہتری انتہائی اہمیت کی حامل ہے

عجائب گھر کی تفصیلات

خواجہ غلام فریدؒ کے مزار کے ملحق ایک بہت بڑا عجائب گھر بھی ہے جہاں ان سے منسوب اشیا، ان کے استعمال کے کپڑے اور چند نایاب تصاویر رکھی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ڈاکٹر عبد القدیر خان کی خدمات قابل تحسین ہیں:خرم نواز گنڈاپور

دریائے سندھ کا تشہیر

اسی کوٹ مٹھن سے چار پانچ کلومیٹر دور پاکستان کا عظیم دریائے سندھ بہتا ہے۔ یہ دریا حقیقتاً عظیم ہے، کیونکہ پنجنند کے مقام پر پنجاب کے پانچ دریا آپس میں مل کر ایک بڑا دریا بناتے ہیں، جو آگے جاکر دریائے سندھ میں شامل ہو جاتا ہے۔ کچھ تاریخ دان دریائے کابل کو بھی اس مجموعے میں شامل کرتے ہیں، اور اس مقام کو ”ست ند“ یعنی سات ندیوں کا ملن کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان: سسرالیوں نے حاملہ بہو کا گلا کاٹ دیا

دریائی سفر اور زراعت

پہلے جب ریل گاڑیاں نہیں تھیں، تو دریا میں سفر کرنے والی کشتیوں اور سٹیمرز اپنی اپنی منزلوں کی طرف روانہ ہوتے تھے۔ یہاں دریا کا پاٹ بہت چوڑا ہے جس کی وسعت اور پانی کے بہاؤ میں ایک نہ جانے والا خوف محسوس ہوتا ہے۔ دریا کے کچے کے علاقے میں سبزیوں اور فصلوں کی کاشت کی جاتی ہے، جو پاکستان کے تقریباً تمام شہروں کو فراہم کی جاتی ہیں۔ سی پیک کے منصوبے کے تحت بننے والی ملتان، سکھر موٹر وے ایم 5 بھی اس دریا کے قریب گزرتی ہے۔

راجن پور کا سفر

کوٹ مٹھن سے چل کر یہ لائن جنوبی پنجاب کے شہر اور ضلع راجن پور پہنچتی ہے۔ یہاں ایک چھوٹا سا سٹیشن ہے جہاں ضلع کی سطح کے دفاتر اور ادارے موجود ہیں، لیکن اعلیٰ تعلیم کے لیے کوئی یونیورسٹی نہیں ہے۔ یہاں سے روانہ ہو کر گاڑی ڈیرہ غازی خان میں داخل ہوتی ہے.

(جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...