وفاقی کابینہ نے پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم کا تاریخی اقدام
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو کے آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی ملک کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ڈیجیٹل اثاثہ جاتی نظام کے لیے ایک جامع قانونی و ادارہ جاتی فریم ورک کے قیام کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش کرنا سنگین غلطی ہے: لیاقت بلوچ
اتھارٹی کے مقاصد اور ذمہ داریاں
ڈان نیوز کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تجویز کردہ اتھارٹی ایک خودمختار ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گی جو ورچوئل اثاثہ جات سروس فراہم کنندگان کو لائسنس جاری کرنے، نگرانی کرنے اور مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ ایف اے ٹی ایف کے رہنما اصولوں اور بین الاقوامی بہترین روایات کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کو یقینی بنائے گی۔اعلامیہ کے مطابق کابینہ کی جانب سے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری اس سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے، قانون سازی کے بعد یہ اتھارٹی لائسنس جاری کرنے، اداروں کی نگرانی، تکنیکی معیارات مقرر کرنے، اور ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف، اور ورلڈ بینک کی ہدایات کے ساتھ ہم آہنگی کی ذمہ دار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جاسکتی: عطاءتارڑ
عوامی حفاظت اور مالی استحکام
اتھارٹی کا دائرہ کار عوامی تحفظ، منی لانڈرنگ سے بچاؤ، اور سائبر خطرات کی روک تھام تک وسیع ہوگا، خودمختار اثاثہ جات، اضافی توانائی کے استعمال، اور مضبوط ریگولیشن کا یہ مشترکہ ماڈل جنوبی ایشیا میں پاکستان کو ایک ڈیجیٹل اثاثہ جاتی مرکز بنانے کے قومی عزم کا اظہار ہے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے اعتماد پیدا ہوگا، غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، اور بلاک چین کے شعبے میں جدیدیت کو فروغ ملے گا جو ایک محفوظ، جامع اور مستقبل دوست ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی وزیر زراعت نے ایسی بات پر معافی مانگ کر استعفیٰ دے دیا جو اکثر ملکوں میں اتنی بڑی بات ہی نہیں سمجھی جاتی
پاکستان کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ
اعلامیہ کے مطابق پاکستان چار کروڑ سے زائد کرپٹو صارفین اور سالانہ تین سو ارب ڈالر کی غیر رسمی ٹریڈنگ والی ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ بن چکا ہے، اگرچہ پہلے ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال تھی، پاکستانی نوجوانوں نے بلاک چین ٹیکنالوجی کو جلدی اپنایا جن میں سے 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔
مضبوط کرپٹو معیشت کا قیام
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی چوبیس کروڑ کی آبادی اور تیزی سے بڑھتا ہوا ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ایک مضبوط کرپٹو معیشت کے قیام کا نادر موقع فراہم کرتا ہے۔