بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار
نریندر مودی: بھارت کا بدترین وزیراعظم
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کا کٹھ پتلی اور آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیراعظم قرار پا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو رہا کروا کر ہی دم لیں گے، علی امین گنڈا پور
مودی سرکار کی ناقص پالیسیاں
بھارت پر براجمان مودی سرکار کی ناقص اور انتہا پسند ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت اندرونی انتشار کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کر دی گئی
کانگریس کی تنقید
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق بی جے پی کے مسلم دشمنی، تقسیم اور آمریت پر مبنی ایجنڈے پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد میں خود کش دھماکے کو ’’ویک اپ کال‘‘ قرار دیدیا
مانی شنکر آئر کا مؤقف
کانگریس کے سینئر رہنما مانی شنکر آئر نے نریندر مودی کو بھارت کا بدترین وزیرِاعظم قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کو مودی سرکار سے نجات نہیں مل جاتی، ملک کا مستقبل تاریک رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وٹامن ڈرپس سے جوان اور گورا ہونے کا جنون کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ مشی خان کا بیان وائرل
عوام کی رائے
نصف سے زائد ہندوؤں سمیت دو تہائی بھارتی عوام نے مودی کو مسترد کردیا ہے۔ مانی شنکر آئر کا کہنا ہے کہ صرف ایک تہائی ووٹ سے منتخب ہونے والا مودی بھارت کا سب سے ’آمرانہ‘ رہنما بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی، 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے مجرموں کو سزا سنا دی گئی
مسلمانوں کے خلاف مودی کا رویہ
پچھلے عام انتخابات میں مودی نے 159 تقریروں میں سے 110 میں مسلمانوں پر براہ راست حملے کیے۔ بابری مسجد کو گرانے کی بنیاد ہی بی جے پی نے رکھی۔
یہ بھی پڑھیں: سوات اور گردونواح میں 4.7 شدت کا زلزلہ
بی جے پی کا نعرہ
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ’ایک قوم، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک انتخاب‘ کا نعرہ بھارت کی ثقافت کے خلاف ہے۔ بی جے پی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر تقسیم پیدا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی آئینی عدالت کے 3 ججز نے حلف اٹھا لیا
مودی دور کی صورتحال
مودی سرکار نے بھارت کو مندر، مسجد اور نفرت کی سیاست میں الجھا دیا ہے اور ہندوتوا نظریے کے فروغ کے لیے بی جے پی بھارت کی ثقافتی اقدار پر سمجھوتا کر چکی ہے۔
جمہوریت یا آمریت؟
مودی کے دور اقتدار میں نام نہاد جمہوریت کے پردے میں آمریت، نفرت اور انتہا پسندی کا راج ہے۔








