آسٹرالوجر سامعہ خان نے بھی 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کے لوگوں سے پارٹیاں تبدیل کروانے اور سیاست چھڑوانے کا دعویٰ کردیا

تحریک انصاف کے کارکنان کا احتجاج
لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف 9 مئی کو تقریباً ملک بھر میں تحریک انصاف کے کارکنان و قائدین نے احتجاج کیا تھا جس دوران حساس مقامات پر حملے بھی کیے گئے۔ ریاست نے اس واقعے کو سنجیدگی سے لیا، جس کے نتیجے میں کئی رہنماؤں کو پارٹی سے کنارہ کشی کرنا پڑی۔ اب اس سلسلے میں سامعہ خان کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قرض میں ڈوبی فیملی نے اجتماعی خودکشی کرلی
سامعہ خان کا انٹرویو
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سامعہ خان نے بتایا کہ "عمران خان کو تو 2022ء میں کہتی تھی کہ تختہ الٹ جائے گا اور مارچ کا آخر تاریخ دی تھی۔ ان کو بھی کہا تھا کہ اقتدار پھر مل جائے گا۔ ساکھ پر ڈینٹ نہ آنے دیں ورنہ ہومیوپیتھک اپوزیشن (موجودہ حکمران) ٹف ٹائم دے سکتی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف سے سعد رفیق کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
عمران خان کے دوبارہ عروج پر تبصرہ
عمران خان کے دوبارہ عروج سے متعلق سوال پر سامعہ خان کا کہنا تھا کہ اس چیز کو زندگی سے نفی نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلزپارٹی نے بھی دس سال بعد کم بیک کیا اور ان کا بندہ پھر صدر مملکت بن گیا۔ ہر پارٹی سے لوگ میرے کلائنٹ ہیں، کئی لوگوں کی پارٹیاں سوئچ کروائی ہیں، کئی سے سیاست چھڑوائی ہے۔ جو مشورہ مانگے گا، دیانتداری سے مشورہ دینا ہے۔ لوگ دعائیں بھی دیتے ہیں کہ وقت پر بہتر فیصلہ کروادیا، ورنہ شاید ہم رل جاتے۔
پی ٹی آئی کے لوگوں کی پارٹی چینج
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نو مئی کے بعد بہت سے پی ٹی آئی کے لوگوں کی پارٹیاں چینج کروائیں۔