ایوان صدر میں خفیہ میٹنگ اور صدر مملکت کو عہدے سے ہٹائے جانے کی افواہوں کی تردید، غریدہ فاروقی تفصیلات سامنے لے آئیں
غریدہ فاروقی کی جانب سے افواہوں کی تردید
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی و اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے نہروں کے معاملے پر ایوان صدر میں عسکری حکام کی خفیہ بریفنگ کی افواہوں کی تردید کردی۔ کچھ لوگ دعویٰ کررہے ہیں کہ اس ملاقات کی خفیہ تفصیلات لیک ہونے پر صدر مملکت کو عہدے سے ہٹانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ غریدہ فاروقی نے سرے سے ایسی کسی ملاقات کی ہی تردید کی، جس کو بنیاد پر صدر کو عہدے سے ہٹانے کا شوشہ چھوڑا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قائداعظم ٹرافی کا 26 اکتوبر سے آغاز ہوگا، ٹورنامنٹ میں سولہ ریجنز کی اٹھارہ ٹیمیں حصہ لیں گی
خبر کی حقیقت
غریدہ فاروقی نے کہا کہ یہ خبر غلط اور FAKE NEWS ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ "میں مکمل ذمہ داری سے بتا رہی ہوں کہ یہ خبر کُلی طور پر غلط اور FAKE NEWS ہے۔" نہروں کے معاملے پر اس قسم کی میٹنگز وزیراعظم ہاؤس، کیبنٹ، ایوانِ صدر، وزیراعلی سندھ، پیپلزپارٹی رہنماؤں اور کئی دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی دیگر مقامات پر ہوئیں، اور تمام ملاقاتیں عوامی توجہ میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: 1857ء کی جنگ آزادی کے دوران باغیوں کو پھانسیاں دی جاتی تھیں اور لاشوں کو لٹکتا چھوڑدیا جاتا تھا
اخلاقی صحافت کی اہمیت
انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ انتہائی غلط ہے کہ محض سنسنی یا ویوز یا کسی ایجنڈے کی خاطر FAKE NEWS پھیلائی جائیں۔" غریدہ نے کہا کہ ہمیں احتیاط کرنی چاہیے اور کوئی بھی FAKE NEWS پھیلانے کا حصّہ نہیں بننا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا پاکستان کو جیت کے لیے 134 رنز کا ہدف
افواہوں کا پس منظر
وہ بنیادی طور پر اس خبر پر مبنی ٹوئیٹ پر جواب دے رہی تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ "ایوانِ صدر سے ISI کی خفیہ بریفنگ لیک ہوئی تھی" اور یہ کہ صدر کو ممکنہ طور پر صدارت سے ہٹانے کی وجوہات میں یہ بھی شامل ہے۔ بعد ازاں تحقیقات کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ اشارے ملے ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ بریفنگ کی تفصیلات سندھ قوم پرست جماعتوں کو سولین سائیڈ سے فراہم کی گئیں۔
اس دعوے کی تردید
اب اس بے بنیاد دعوے کی پہلے ہی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، اور اہم حکومتی ذمہ داران نے بھی ایسی کسی معلومات کی تصدیق نہیں کی۔ غریدہ فاروقی نے بھی ایسی بے بنیاد اور فیک نیوز کا ماخذ قرار دی گئی میٹنگ کی تردید کردی ہے۔








