پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو ہرجانہ کیس میں 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم

پشاور: ہرجانہ کیس کی سماعت
پشاور (ویب ڈیسک) عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کو ہرجانہ کیس میں 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم سنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کمزور کنٹرول میں کچھ نہیں، عمران خان جیل میں رہ کر بھی بہت زیادہ مضبوط ہیں: عمر چیمہ نے کھری کھری سنا دیں
کسی کی مجرمانہ ہم خیال الزامات
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیشن کورٹ میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کے خلاف ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے اسفندیار ولی خان کا ہرجانے دعویٰ منظور کر لیا اور پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو ایک ملین (10 لاکھ روپے) ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی شخص نے دوست سے بیوی کا ریپ کروا ڈالا
پریس کانفرنس کے الزامات
درخواست گزار کے مطابق شوکت یوسفزئی نے 26/07/2019 کو پریس کانفرنس کے دوران اسفندیار ولی پر الزامات لگائے۔ شوکت یوسفزئی نے اسفندیار ولی پر الزام لگایا کہ انہوں نے پختونوں کے سروں کا سودا کیا۔ جس پر اسفندیار ولی خان نے شوکت یوسفزئی کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی 14 دسمبر کی کال فیض بچاؤ پروگرام ہے، طلال چوہدری کا بیان
سیاسی پس منظر
واضح رہے کہ شوکت یوسفزئی اس وقت صوبائی وزیر اطلاعات تھے، ان کی ہر خبر نیوز چینل اور اخباروں میں پبلش ہوتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کیلئے اکیلا ہی کافی ہوں: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی
شوکت یوسفزئی کا مؤقف
دعوے کی سماعت کے دوران شوکت یوسفزئی نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنما اعظم خان ہوتی کے بیان کا حوالہ دیا تھا۔ شوکت یوسفزئی کے مطابق انہوں نے کبھی ڈائریکٹ الزامات نہیں لگائے بلکہ اعظم خان ہوتی کا موقف بیان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
اسفندیار ولی خان کی قانونی ٹیم
اسفندیار ولی خان کے وکلا کے مطابق بیان سے ان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اسفندیار ولی خان ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں۔
عدالتی فیصلہ
عدالت نے ہرجانہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کو 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔