پاکستان میں ’می ٹو مہم‘ کا غلط استعمال کیا گیا: کومل میر
کومل میر کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اداکارہ کومل میر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف شروع کی گئی مہم ’می ٹو‘ کو پاکستان میں غلط استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں چھ پاکستانی نژاد کینیڈین کامیاب ہو گئے
ڈرامے 'گونج' کا تعارف
ڈان نیوز کے مطابق اداکارہ نے بتایا کہ لڑکیوں کی ہراسانی جیسے مسائل کو سامنے لانے کے لیے ان کے جلد ہی ریلیز ہونے والے ڈرامے ’گونج‘ میں کام کی جگہوں پر زبانی بدکلامی اور ہراسانی جیسے مسائل کو سامنے لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اربعین کے لیے زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر پابندی عائد
ڈرامے کی تخلیق
سماجی مسائل پر بنائے گئے ڈرامے ’گونج‘ کی ہدایات رؤف وجاہت نے دی ہیں اور انہوں نے ہی ڈرامے کو پروڈیوس بھی کیا ہے۔ ڈرامے کو جلد ہی ہم ٹی وی پر نشر کیا جائے گا، اس کی تشہیر کے سلسلے میں ہونے والی ایک تقریب میں کومل میر نے ڈرامے کی کہانی سے پردہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے شکایت کنندگان کو مالی امداد کی منظوری دیدی گئی
کہانی کا مرکزی خیال
کومل میر نے ڈرامے کی لیڈنگ کاسٹ اور ٹیم کے ساتھ ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’گونج‘ کی کہانی کام کی جگہ پر بدکلامی اور ہراسانی کے گرد گھومتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ڈرامے میں دکھایا جائے گا کہ کس طرح خواتین کو کام کی جگہ پر زبانی بدکلامی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر کس طرح سیکڑوں لڑکیوں میں سے کچھ ہی لڑکیاں اپنے ہونے والی زیادتی پر اٹھ کھڑی ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے پشاور تک شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند
اداکارہ کا کردار
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ڈرامے میں اپنے ساتھ کام کی جگہ پر ہونے والی ہراسانی کا کیس لڑتی دکھائی دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ عوام میں شعور اجاگر کیا جائے کہ ملک میں کام کی جگہ پر زبانی بدکلامی سے بچنے کے قوانین موجود ہیں، جن کے ذریعے متاثرین اپنا حق لے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سیف نے عمران خان سے جیل میں گھنٹوں ملاقات کی اور بعد میں کہا عمران خان کو ملاقاتوں کی اجازت نہیں : شمع جونیجو
قانونی معلومات
اداکارہ کے مطابق انہیں بھی حال ہی میں معلوم ہوا کہ پاکستان میں ایسے قوانین موجود ہیں، جن کے ذریعے کام کی جگہ پر زبانی کلامی جیسے معاملات کے مقدمات لڑے جا سکتے ہیں۔ کومل میر کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے معاشرے میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے کا معاملہ ویسے بھی سنگین ہیں، ایسے معاملات کے خلاف لڑکیاں سامنے نہیں آتیں۔
می ٹو مہم کا اثر
انہوں نے مثال دی کہ پاکستان میں ’می ٹو‘ مہم کو بھی غلط استعمال کیا گیا، جس وجہ سے لڑکیوں کے مسائل بڑھے۔








