عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے سپریم لیڈر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ
ہیگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے ججوں نے افغانستان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا سٹیل ملز کے ہسپتال، سکول اورکالج کا انتظام سنبھالنے کا اعلان
وارنٹ گرفتاری کی وجوہات
آئی سی سی کی جانب سے وارنٹ خواتین کے خلاف امتیازی سلوک، جبری اقدامات، بنیادی حقوق سے محروم رکھنے اور صنفی بنیادوں پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی بنیاد پر جاری کیے گئے ہیں۔ عالمی عدالت کے ججوں نے طالبان رہنماؤں پر عائد ان سنگین الزامات کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحتی دورے کا خواب محض 40 سیکنڈ میں چکنا چور، بھارتی نوجوان کا تین سوالات پر امریکی ویزا ایک منٹ میں مسترد ہوگیا
شواہد کی موجودگی
آئی سی سی کے جج نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ معقول شواہد موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان رہنماؤں نے خواتین کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حملے پر وزیر دفاع کا بیان آگیا
محروم حقوق کی تفصیلات
عالمی عدالت کے جج نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ طالبان نے تقریباً سب پر ہی کچھ نہ کچھ پابندیاں عائد کی ہیں لیکن بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کو جنس کی بنیاد پر بنیادی حقوق اور آزادیوں سے محروم کیا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین کو تعلیم، ذاتی زندگی، خاندان، نقل و حرکت، اظہار رائے، سوچ، مذہب اور ضمیر کی آزادیوں سے محروم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، بھارت کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کا رد عمل سامنے آگیا
وارنٹ جاری کرنے کی درخواست
خیال رہے کہ 30 جنوری کو عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست دائر کی تھی اور اس درخواست کی سماعت کے بعد آج طالبان رہنماؤں کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
عدالت کی حیثیت
نیدر لینڈ کے شہر ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت (ICC) دنیا بھر میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی سماعت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ جس کسی کے خلاف عالمی فوجداری عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہو وہ کسی رکن ملک کا سفر نہیں کرسکتا کیونکہ وہاں اس کی گرفتاری کا خطرہ ہوتا ہے.