ایف بی آر میں اے آئی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف ہونے کا معاملہ، پنجا ب کے امپورٹر کو اے آئی کی غلطی دور کروانے کراچی جانا پڑے گا: رضوان رضی

لاہور کی صورتحال
لاہور (ویب ڈیسک) سینئر صحافی رضوان رضی نے کہا ہے کہ "پنجاب کا امپورٹر پہلے افغانیوں کی سمگلنگ کے نتیجے میں پستا تھا اور اب کراچی کی مناپلی کی شکل میں پسے گا۔ اے آئی کی غلطی دور کروانے کے لئے ہر امپورٹر کو کراچی جانا پڑے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: روس کے سٹریٹجک طیاروں کی تباہی، امریکہ کے لیے نئی پریشانی کھڑی ہوگئی
ایف بی آر کی کارکردگی
سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے چیئرمین نے اپنے ابتدائی ناکام منصوبے کی کامیاب بریفنگ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی، جس سے پورے ملک کے درآمد کنندگان پر ایک عذاب ٹوٹ پڑا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ اے آئی کی غلطی دور کروانے کے لئے ہر امپورٹر کو کراچی جانا پڑے گا، اور یوں پورے ملک کا ڈیڑھ سو فیصد کراچی دیتا ہے کی بکواس مزید مضبوط ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: نیدرلینڈز: فلسطینی پرچم کی بے حرمتی، فٹبال میچ کے بعد تصادم میں 11 اسرائیلی زخمی
کراچی میں سختی
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں اتنی سختی ہے کہ کمشنر سے لے کر نائب قاصد تک سب کے نرخ طے ہیں۔ کراچی والے تو گوادر نہیں چلنے دیتے۔
نیا کسٹمز سسٹم
یادرہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف کرادیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے نئے نظام کو مربوط اور پائیدار بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انسانی مداخلت کم ہونے سے نظام مزید موثر اور وقت و پیسے کی بچت ہوگی۔