ایف بی آر میں اے آئی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف ہونے کا معاملہ، پنجا ب کے امپورٹر کو اے آئی کی غلطی دور کروانے کراچی جانا پڑے گا: رضوان رضی

لاہور کی صورتحال

لاہور (ویب ڈیسک) سینئر صحافی رضوان رضی نے کہا ہے کہ "پنجاب کا امپورٹر پہلے افغانیوں کی سمگلنگ کے نتیجے میں پستا تھا اور اب کراچی کی مناپلی کی شکل میں پسے گا۔ اے آئی کی غلطی دور کروانے کے لئے ہر امپورٹر کو کراچی جانا پڑے گا۔"

یہ بھی پڑھیں: ہم ایک بہت امیر ملک بننے جا رہے ہیں، ٹیرف ہمیں امیر بنا دیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو میں بیان

ایف بی آر کی کارکردگی

سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے چیئرمین نے اپنے ابتدائی ناکام منصوبے کی کامیاب بریفنگ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی، جس سے پورے ملک کے درآمد کنندگان پر ایک عذاب ٹوٹ پڑا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ اے آئی کی غلطی دور کروانے کے لئے ہر امپورٹر کو کراچی جانا پڑے گا، اور یوں پورے ملک کا ڈیڑھ سو فیصد کراچی دیتا ہے کی بکواس مزید مضبوط ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: شیخوپورہ: بل درست کرانے آئی بزرگ خاتون پر گارڑ کا تشدد، گھسیٹ کر گیٹ سے باہر نکال دیا

کراچی میں سختی

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں اتنی سختی ہے کہ کمشنر سے لے کر نائب قاصد تک سب کے نرخ طے ہیں۔ کراچی والے تو گوادر نہیں چلنے دیتے۔

نیا کسٹمز سسٹم

یادرہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف کرادیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے نئے نظام کو مربوط اور پائیدار بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انسانی مداخلت کم ہونے سے نظام مزید موثر اور وقت و پیسے کی بچت ہوگی۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...